Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھوٹکی ٹرین حادثہ: کائنات کی اپیل پر وزیراعلٰی سندھ نے آغا خان ہسپتال داخل کرا دیا

ٹرین حادثے میں 14 سالہ کائنات کے والدین اور ان کے بڑے بھائی ہلاک ہو گئے تھے (فوٹو: سوشل میڈیا)
گھوٹکی ٹرین حادثے میں والدین کو کھو دینے والی 14 سالہ زخمی کائنات کو بالآخر سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے آغا خان ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ 
14 سالہ کائنات نے اپنی وائرل ہونے والی جذباتی ویڈیو میں وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کے ساتھ زخمی ہونے والے تمام بچے ٹھیک ہو کر گھر جا چکے ہیں، ان کا بھی جلد علاج کروایا جائے۔‘
گھوٹکی ٹرین حادثے میں اپنے خاندان میں سے واحد زندہ بچ جانے والی 14 سالہ کائنات کو پہلے مقامی ہسپتال اور اس کے بعد رحیم یار خان میں واقع شیخ زید ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔
کائنات نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کا کسی اچھے ہسپتال میں علاج کروایا جائے کیونکہ اُنھیں ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ ان کے علاج پر لاکھوں روپے کا خرچہ آئے گا جو وہ برداشت نہیں کر سکتیں۔‘
کائنات کی اپیل کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کائنات کو مزید علاج کے لیے کراچی کے آغا خان ہسپتال منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ 
پاکستان ریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ حنیف گل نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جب انہیں بچی کے حوالے سے معلوم ہوا تو وہ خود ان کے پاس گئے اور خیریت دریافت کی۔‘
حنیف گل کے مطابق ’پاکستان ریلوے کے ہسپتال میں سہولیات موجود ہیں تاہم اگر ان کا معیار بہت بلند نہیں تب بھی ڈاکٹرز بہت پیشہ ور اور اچھے ہیں، وہیں پر بچی کی زخمی ٹانگوں اور بازوؤں کا آپریشن ہوا ہے اور ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کو جوڑنے کے لیے راڈز بھی ڈالے گئے۔‘

کائنات نے وزیراعظم سے اچھے ہسپتال میں علاج کروانے کی اپیل کی تھی: (پاکستان ریلوے)

حنیف گل نے بتایا کہ ’جمعرات کو ان کی مداخلت پر اور پاکستان نیوی کے حکام کی تجویز پر کائنات کو پاکستان نیوی کے شفا ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں انہیں اور ان کے عزیزوں کو الگ کمرہ اور سہولیات دی گئی ہیں۔‘
تاہم رات گئے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ہدایت پر انہیں کراچی کے سب سے بڑے نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا ہے جہاں پر ریلویز کے ڈاکٹرز بھی ان کے ہمراہ ہیں تاکہ کائنات کی حالت کے حوالے سے بریف کر سکیں۔
حنیف گل کا کہنا تھا کہ ’بچی کی زخمی ٹانگوں اور بازوؤں کے آپریشن ہو چکے ہیں، اب انہیں صدمے سے بحالی کے لیے نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔‘ 
ان کے مطابق ’اب بچی کی حالت بہتر ہے اور میں نے ان سے پوچھا کہ تندرست ہو کر فٹ بال کھیلو گی تو اثبات میں جواب دیا۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں گھوٹکی کے قریب سرسید ایکپریس اور ملت ایکسپریس میں تصادم کے نتیجے میں 14 سالہ کائنات کے والد، والدہ اور بڑے بھائی سمیت پانچ رشتے دار ہلاک اور  چار زخمی ہو گئے تھے۔

شیئر: