Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے عراق اور شام میں ’ایرانی جنگجوؤں کے ٹھکانوں‘ پر فضائی حملے

پینٹاگون نے کہا ہے کہ عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں کیے گئے فضائی حملے جوابی کارروائی تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں جن میں ’ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے مراکز‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون نے کہا ہے کہ عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں کیے گئے فضائی حملے جوابی کارروائی تھے جن میں ’ایران کی پشت پناہی سے لڑنے والی ملیشیا کے ٹھکانے‘ ہدف تھے۔

 

یہ حملے اس واقعے کے بعد کیے گئے جس میں عراق میں امریکیوں کی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور جن کا الزام امریکہ نے ایران کے حامی عراقی گروپ پر عائد کیا تھا۔ 
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکی افواج نے عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں ایران کی پشت پناہی سے کام کرنے والے ملیشیا گروپس کے مراکز کو ایک دفاعی فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا ہے۔‘ 
دوسری جانب برطانیہ میں قائم شام کے آبرزویٹری گروپ برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ امریکی فضائی حملوں میں شام کے مشرقی علاقے میں پانچ جنگجو مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
آبزرویٹری گروپ جو شام میں موجود اپنے نیٹ ورک سے معلومات اکھٹی کرتا ہے، نے کہا ہے کہ امریکی حملوں میں فوجی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سنا کے مطابق حملے میں ایک بچے کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔

شیئر: