21 جون کو وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ بائیڈن اور ہیرس انتظامیہ آٹھ کروڑ میں سے پانچ کروڑ 50 لاکھ ویکسینز کو تقسیم کرنے کی فہرست جاری کر رہی ہے۔
اعلان میں مزید کہا گیا تھا کہ امریکہ کی اپنی بنائی ہوئی ویکسین کی تقسیم کورونا وائرس کی وبا کو دنیا بھر میں ختم کرنے کے لیے صدر جو بائیڈن کے عزم کے تحت کی جائے گی۔
'ان آٹھ کروڑ خوراکوں میں سے امریکہ 75 فیصد کوویکس کے ذریعے تقسیم کرے گا جبکہ 25 فیصد کو دنیا بھر میں (کیسز میں) اضافے سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔'
پہلی پانچ کروڑ 50 لاکھ خوراکوں کے منصوبے کے تحت تقریباً چار کروڑ 10 لاکھ کو کوویکس کے ذریعے شیئر کیا جائے گا۔
تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ خوراکوں کو پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور نیپال سمیت دیگر ایشیائی ممالک کو بھیجا جائے گا۔
واضح رہے کہ 22 جون کو پاکستان نے امریکہ میں بنائی گئی کورونا ویکسین فائزر کی ایک کروڑ 30 لاکھ خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔
پاکستان کو شروع میں ویکسین کی سپلائی میں کمی اور اس کے حوالے سے خدشات کا سامنا تھا تاہم گذشتہ مئی میں وسیع پیمانے پر مہم کا آغاز کیا گیا جس کے تحت نوجوانوں کو بھی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ ویکسین کی فراہمی کے لیے پاکستان کا زیادہ تر انحصار اپنے اتحادی ملک چین پر رہا ہے۔
پاکستان کو فائزر ویکسین کی ایک لاکھ خوراکیں 29 مئی کو موصول ہوئی تھیں، تاہم پاکستانی حکام نے فائزر ویکسین صرف ان افراد کو فراہم کی جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے یا دوسری کمپنیوں کی ویکسین ان کے لیے موزوں نہیں۔