Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ریزیڈینشل سیلز کا حجم بلند ترین سطح پر

حجم کورونا کی عالمی وبا سے پہلی والی سطح پر بحال ہوا ہے(فائل فوٹوروئٹرز)
انڈسٹری کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریزیڈینشل سیلز کا حجم کورونا کی عالمی وبا سے پہلی والی سطح پر بحال ہو کر گذشتہ پانچ سالوں میں اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مارگیج کی شرح میں اضافے سے سعودی حکومت کو وژن 2030 کے ایک حصے کے طور پر گھر کی ملکیت کے اہداف تک پہنچنے میں بھی مدد ملی ہے۔
نائٹ فرینک میں مشرق وسطی ریسرچ کے سربراہ فیصل درانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ اس وقت گھر کی ملکیت 60 فیصد کے ساتھ حکومت پہلے ہی اپنے 2020 کے ہدف 8 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے اور وہ 2030 تک گھر کی ملکیت کو 70 فیصد حاصل کرنے میں کامیاب ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایک لاکھ 15 ہزار ٹرانزیکشنز میں فروخت کا حجم جنوری اور مئی کے درمیان 2019 میں اسی عرصے کے مساوی ہے اور جنوری سے مئی 2018 کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔‘
2021 کی پہلی سہ ماہی میں ولا اور ٹاؤن ہاؤسز کی خریداری کے لیے مجموعی طور پر 38 ہزار 285 مارگیج جاری کیے گئے تھے جس کی مجموعی مالیت 48 بلین ریال ہے۔
واضح رہے کہ سعودی وزارت ہاؤسنگ اور ریئل سٹیٹ ڈویلمپنٹ فنڈ نے مکانات کی تعمیر، پلاٹ مختص کرنے اور مالی اعانت کے لیے 2017 میں سکنی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام نے ریاض میں منعقدہ 2021 کی پہلی سہ ماہی میں سکنی فورم کے دوران متعدد ایجنسیوں کے ساتھ چار معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
ان معاہدوں کا مقصد بے گھر خاندانوں کو اپنے گھر مہیا کرنا ہے اور سعودی خاندانوں کو اپنے مکان کا مالک بنانے کے لیے آسانی فراہم کرنا ہے۔سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام سے اب تک 1.1 ملین خاندانوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔
نائٹ فرینک میں مشرق وسطی ریسرچ کے سربراہ فیصل درانی نے کہا کہ ’مملکت کا مقصد 2030 تک ریاض کے رہائشی سٹاک میں پانچ لاکھ سے زائد یونٹس کا اضافہ کرنا ہے۔ یہ دبئی کے موجودہ رہائشی سٹاک سے صرف ایک لاکھ یونٹ کم ہے (اور) اس کا مطلب یہ ہے کہ سعودی شہری رہائش کی سیڑھی کو ریکارڈ تعداد میں حاصل کرنے کے قابل ہیں۔

شیئر: