’حکومت اپنے یہاں خداداد صلاحیت کے مالک طلبہ کے لیے پرکشش اور حوصلہ افزا ماحول کی پالیسی پر گامزن ہے‘۔
’اماراتی حکومت چاہتی ہے کہ ذہین اور غیرمعمولی صلاحیت کے حامل افراد کو دنیا بھر سے اپنے یہاں جمع کرے تاکہ وہ امارات کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ حصہ لیتے رہیں‘۔
بیان میں کہا گیا کہ’ گولڈن اقامہ کے حصول کی درخواستیں امارات سکول ایجوکیشن ادارے کے توسط سے دی جائیں‘۔
’امارات امتیازی پوزیشن لانے والے ممتاز طلبہ یا ثانوی میں کم از کم 95 فیصد نمبر لانے والوں کو گولڈن اقامہ دے گا۔ ثانوی سکول سرکاری ہوں یا نجی دونوں کے ممتاز طلبہ کو گولڈن اقامہ دیا جائے گا‘۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ’متحدہ عرب امارات میں اندرون ملک یا بیرون ملک سے داخلہ لینے والے ان طلبہ کو بھی گولڈن اقامہ سکیم میں شامل کیا گیا ہے جو کم از کم 3.75 یا اس کے مساوی نمبرحاصل کررہے ہوں‘۔
’یہ سہولت مخصوص سائنسی مضامین کے طلبہ کے لیے ہوگی ۔ان کے اہل خانہ کو بھی گولڈن اقامہ دیا جائے گا‘۔
یاد رہے کہ امارات سکول ایجوکیشن ادارے نے ثانوی کے تمام طلبہ کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ سرکاری اور نجی سکولوں میں بارہویں جماعت کے طلبہ نے سالانہ امتحان میں شاندار نتائج کا مظاہرہ کیا ہے۔
سرکاری اور وزارت تعلیم و تربیت کا کورس پڑھانے والے نجی سکولوں میں کامیابی کا تناسب 91 فیصد کے لگ بھگ ہے۔