انڈیا نے قندھار میں اپنا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کرنے فیصلہ کیا ہے جبکہ سفارتی عملے کو واپس بلایا ہے۔
انڈین اخبار دی ہندو نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انڈین ایئر فورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے قونصل خانے کے تقریباً 50 ارکان اور انڈو تبتن بارڈر پولیس کے اہلکاروں کو نئی دہلی پہنچا دیا گیا ہے۔
انڈین حکام کے مطابق یہ اقدام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے لیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
افغان طالبان کا افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر قبضے کا دعویٰNode ID: 581541
-
چین نے افغانستان سے اپنے شہری نکال لیےNode ID: 581776
ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ انڈین عملہ محفوظ ہو، ہم نے شہر میں لڑائی کے خطرے کو محسوس کیا جو ان کو مشکل صورتحال سے دو چار کر سکتا تھا۔‘
کابل میں انڈین سفارت خانہ اور صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں انڈین قونصل خانہ کام کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق ’اگر افغانستان میں صورتحال بہتر ہوتی ہے تو سنیچر کو دہلی پہنچنے والا سفارتی عملہ واپس بھیج دیا جائے گا اور اگر ضرورت ہوئی تو کچھ کو متبادل کے طور پر قونصل خانے کا کام جاری رکھنے کے لیے کابل بھیجا جا سکتا ہے۔‘
اپریل 2020 میں انڈین حکومت نے جلال آباد اور ہرات کے دو قونصل خانوں میں آپریشنز معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اپنے تمام سفارتی عملے کو نکالا تھا۔
انڈین محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے اس نے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ عملے کو سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے واپس بلایا گیا کیونکہ ان کو ابھی تک واپس نہیں بھیجا گیا۔