آج بھی کیمرے کے سامنے جاتے ہوئے نروس ہو جاتی ہوں: آمنہ الیاس
آج بھی کیمرے کے سامنے جاتے ہوئے نروس ہو جاتی ہوں: آمنہ الیاس
اتوار 11 جولائی 2021 7:58
آمنہ کنول
آمنہ الیاس کہتی ہیں کہ ’ویڈیو بنانے کا مقصد ہوتا ہے کہ لوگ اس سے کچھ سبق حاصل کریں‘ (فوٹو: انسٹاگرام)
ماڈلز کے جھرمٹ میں اپنی صلاحیتوں کو منوانا اور اپنی علیحدہ شناخت بنانا بھی ایک آرٹ ہے جس سے آمنہ الیاس بخوبی واقف ہیں۔ ریمپ پر واک ہو یا کسی اشتہار کی ماڈلنگ آمنہ الیاس کے تیکھے نقوش، منفرد اور پروفیشنل انداز لوگوں کو متوجہ کر لیتا ہے۔
آمنہ الیاس نے نہ صرف ماڈلنگ بلکہ اداکاری کے میدان میں بھی قسمت آزمائی اور کامیاب رہیں۔ آمنہ الیاس رنگت کی بنیاد پر تعصب کے خلاف کافی متحرک رہی ہیں اور اب وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف سماجی مسائل کو اجاگر کرتی نظر آتی ہیں جس پر انہیں مداحوں کی جانب سے کافی اچھا فیڈبیک بھی مل رہا ہے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مشہور ماڈل آمنہ الیاس نے بتایا کہ ’میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ اداکارہ بنوں گی میں نے ٹی وی کمرشلز کیے ہوئے تھے اور فیشن ویڈیوز کرتی تھی، ڈائریکٹرز جیسا سمجھاتے تھے کر لیتی تھی۔ فلم کی آفر کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ شاید میں اداکاری کر سکتی ہوں تو میں نے قسمت آزما لی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ‘میری فلم گڈ مارننگ کراچی اور زندہ بھاگ پر لوگوں کا جو ریسپانس تھا اس کو دیکھ کر مجھے اعتماد ملا۔ مجھے لگا کہ اگر لوگ تعریف کررہے ہیں تو یقینا کوئی بات ہی ہو گی میں نے اچھا ہی کام کیا ہوگا۔‘
ماڈلنگ سے اداکاری کی فیلڈ میں آنا ان کے لیے کتنا چیلنجنگ تھا اس سوال کے جواب میں آمنہ الیاس نے بتایا کہ ’جب اداکاری کی طرف آئی تو حالت یہ تھی کہ مجھے ڈائیلاگ بولنا نہیں آتے تھے، میرے منہ سے ڈائیلاگ نکلتے ہی نہیں تھے۔ مجھے پتہ ہی نہیں تھا کہ کہاں رکنا ہے، کہاں بولنا ہے، کیسے دیکھنا ہے مجھے ڈائیلاگز بولنے پر بہت محنت کرنا پڑی۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’کسی فلم کا سکرپٹ ملتا ہے تو اسے بار بار پڑھتی ہوں یہاں تک کہ اس رول کے لیے ہاں کرنے سے پہلے سکرپٹ کو لازمی طور پر چار پانچ بار پڑھ چکی ہوتی ہوں۔ بار بار پڑھنے سے آپ کو پتہ لگ جاتا ہے کہ رائٹر کہنا کیا چاہتا ہے اور کہانی ہے کیا اور کردار کو بہتر انداز میں کرنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔‘
آمنہ الیاس بتاتی ہیں کہ انہیں ایکشن کامیڈی ہر طرح کا کردار کرنا اچھا لگتا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ اداکار وہی ہے جو ہر کردار بخوبی نبھا سکے۔ ’خود کو سیریس یا صرف کامیڈی کرداروں تک محدود رکھنے کی قائل نہیں پوں، ایکشن کردار ملا تو وہ بھی کروں گی۔‘
اگرچہ آمنہ الیاس کو شوبز کی دنیا میں قدم رکھے کئی سال ہو چکے ہیں لیکن پھر بھی ان کا کہنا ہے کہ وہ آج بھی کیمرے کے سامنے جاتے ہوئے نروس ہوجاتی ہیں۔ ’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کوئی امتحان ہے جو دینے جا رہی ہیں اور پتہ نہیں رزلٹ کیا ہوگا۔‘
آمنہ سے جب پوچھا گیا کہ سوشل میڈیا پر سماجی مسائل کے بارے میں ویڈیوز بنانے کا خیال کیسے آیا تو انہوں نے بتایا کہ ’لاک ڈاﺅن کے دنوں میں سب کچھ تو بند تھا لہذا ہر کوئی سوشل میڈیا پر ہی زیادہ متحرک تھا تو میں شروع میں ازراہ مزاق ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کرتی رہی لیکن جب لوگوں کا اچھا ریسپانس ملا تو مجھے لگا کہ باقاعدہ کسی آئیڈیا پر کام ہونا چاہیے پھر میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر آئیڈیاز پر کام کرنا شروع کیا۔‘
’جب بھی کوئی ویڈیو بناتی ہوں تو اس کا مقصد ہوتا ہے کہ لوگ اس سے کچھ سبق حاصل کریں۔ بامعنی کانٹینٹ (مواد) یقینا لوگوں کی توجہ اپنی طرف کھینچتا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ویڈیو میں مزاح بھی ہو اور دیکھنے والے کو بات بھی سمجھ میں آجائے۔‘
اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس کا کہنا ہے کہ وہ آج جس مقام پر ہیں ’بہت خوش دھکے تو نہیں کھانے پڑے لیکن محنت بہت زیادہ کی ہے۔ میں نے اپنا رویہ نہایت ہی پروفیشنل رکھا اور غلط کو غلط صحیح کو صحیح کہا اور صرف کام پر فوکس کیا۔‘