Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تصویریں نہیں لگاتی اس لیے لوگوں نے طلاق کی افواہ اڑا دی: صنم جنگ

صنم جنگ کہتی ہیں کہ ’خوشی اس بات کی ہے کہ لوگوں نے مثبت کرداروں کے بعد منفی کردار میں بھی سراہا۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
 ڈرامہ انڈسٹری میں اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ اداکار کو اس کی شخصیت کے مطابق ڈرامے میں  کردار دیا جاتا ہے اور بعد میں ایک ہی طرح کے کردار میں نظر آنے کی وجہ سے ان پر ایک مخصوص رول کی چھاپ لگ جاتی ہے۔ ایسا ہی معاملہ صنم جنگ کے ساتھ بھی ہوا جو اپنے بھولے بھالے چہرے کی وجہ سے ڈراموں میں ہمیشہ معصوم لڑکی کے کردار میں ہی نظر آئیں۔ 
لیکن اب صنم جنگ پہلی بار ڈرامہ سیریل ’قرار‘ میں منفی کردار نبھا رہی ہیں اور دلچسپ بات یہ کہ ان کے اس نئے روپ کو بھی خاصا پسند کیا جا رہا ہے۔ 
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ صنم جنگ نے بتایا کہ ’میں مثبت کردار بہت زیادہ کر چکی تھی اور مجھے لگا کہ اب کچھ الگ کرنا چاہیے۔ اسی دوران ڈرامہ سیریل ’قرار‘ آفر ہوا اور اس میں جو کردار میرے حصے میں آیا وہ ایک خود پسند اور گھمنڈی لڑکی کا تھا جو اپنے ہر فیصلے خود کرتی ہے۔ مجھے لگا کہ یہ کردار کرنا چاہیے لہذا ہامی بھر لی۔‘ 
صنم جنگ کہتی ہیں کہ ’خوشی اس بات کی ہے کہ لوگوں نے مثبت کرداروں کے بعد منفی کردار میں بھی سراہا، میں ایسے کردار کرتی آئی جس میں میں روتی رہتی تھی، اس بار میں نے سوچا کہ ڈرامے میں بے چاری بننے اور رونے کی بجائے کیوں نہ رلاﺅں۔‘ 

صنم جنگ کا کہنا ہے کہ جو لوگ موجودہ دور کے میزبانوں پر تنقید کرتے ہیں وہ تنقید سمجھ سے باہر ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

صنم جنگ سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنی اصل زندگی میں بھی اپنی مرضی کے فیصلے کرتی ہیں تو انہوں نے بتایا کہ ’جو کردار میں نے ادا کیا اس میں لڑکی سارے فیصلے خود کرتی ہے لیکن ذاتی زندگی میں ایسی بالکل نہیں ہوں، اپنے سارے فیصلوں میں گھر والوں کی رضا مندی کا خیال رکھتی ہوں۔‘ 
اس سوال کے جواب میں کہ کیا انہیں نہیں لگتا کہ آج کل ہر ڈرامے کی کہانی یکسانیت  کا شکار ہے، صنم جنگ نے بتایا کہ’اگر ڈراموں میں بہت سارا سارا رونا دھونا ہو رہا ہے تو اس لیے کہ لوگ دیکھتے ہیں پسند کرتے ہیں۔ ڈرامہ شائقین، پروڈیوسرز اور چینلز مالکان کو چاہیے کہ وہ اس ٹرینڈ کو بدلیں لیکن اب اگر ریٹنگ ہی ایسے ڈراموں کی آرہی ہے تو کیا کیا جائے۔‘ 
صنم جنگ اداکاری کے ساتھ ساتھ  مختلف ٹی وی پروگراموں کی میزبانی بھی کر چکی ہیں۔ ہوسٹنگ کا تجربہ ان کے لیے کیسا رہا، اس سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’میں نے اداکاری شروع کرنے کے بعد پروگراموں کی میزبانی شروع نہیں کی بلکہ میں نے پہلے بطور میزبان کام کیا اور بعد میں اداکاری کی طرف آئی۔‘ 
ٹی وی پروگرامز میں میزبان پر تنقید کو وہ کس حد تک جائز سمجھتی ہیں، اس پر انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ موجودہ دور کے میزبانوں پر تنقید کرتے ہیں وہ تنقید سمجھ سے باہر ہے کیونکہ ہر دور کی اپنی ڈیمانڈ ہوتی ہے۔ آج اگر کوئی پروگرام ہوسٹ کر رہا ہے تو یقینا چینل کی مرضی سے ہی کر رہا ہے اور لوگ اس کا شو دیکھ رہے ہیں تو ہی شو چل رہا ہے۔‘

صنم جنگ نے بتایا کہ وہ اپنے گھر اور کام کے درمیان توازن برقرار رکھتی ہیں۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

صنم جنگ نے بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی ’ڈریم رول‘ کے بارے میں نہیں سوچا۔ ’فلموں کی آفرز آتی رہی ہیں لیکن کوئی کردار سمجھ میں نہیں آیا۔ ہر کسی نے اپنی حدود خود متعین کر رکھی ہیں اس لیے اگر میں کسی کردار کو کرنے میں مطمئن ہوئی تو یقیناً میں فلم میں کام کروں گی۔‘ 
گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر صنم جنگ کی اپنے شوہر سے طلاق کی خبریں گردش کر رہی تھیں، اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر میری طلاق کی جھوٹی خبروں کی وجہ سے میں بالکل پریشان نہیں ہوئی۔ بس لوگوں کو مسئلہ تھا کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ تصویریں نہیں لگاتی اس لیے طلاق کی خبر اڑا دی۔‘ 
انہوں نے بتایا کہ ’ایسی ہی بات کسی نے میری انسٹاگرام کی پوسٹ کے نیچے کمنٹ میں لکھ دی تو میں نے بھی ازراہ مذاق لکھ دیا کہ جی آپ کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔ اب یہ مذاق میں دیا ہوا جواب اتنا پھیل جائے گا کہ خاندان پر بھی دباؤ آئے گا اس کا اندازہ نہیں تھا۔‘ 
صنم جنگ نے بتایا کہ وہ اپنے گھر اور کام کے درمیان توازن برقرار رکھتی ہیں۔ ’میں اپنی بیٹی کو صبح کا ناشتہ خود کرواتی ہوں، سکول بھیجتی ہوں اور جب شوٹنگ پر ہوں تو  بھی فون کے ذریعے گھر والوں سے رابطے میں رہتی ہوں۔‘ 

شیئر: