قالینوں کو خشک کرنے کے لیے خصوصی مشین استعمال ہوتی ہے (فوٹو: اخبار 24)
سعودی عرب میں مسجد الحرام کے قالینوں کا رنگ مختلف اوقات میں بدلتا رہا ہے۔ شروع میں سرخ رنگ کے قالین بچھائے جاتے تھے۔ یہ بیلجیئم میں تیار ہوتا تھا۔ اب سبز رنگ کا سعودی ساختہ قالین بچھایا جا رہا ہے۔
العربیہ چینل کے مطابق آغاز میں مسجد الحرام کا قالین سعودی عرب میں تیار نہیں ہوتا تھا۔ 1981 سے 1999 تک تین ملکوں سے درآمد کیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سعودی عرب میں تیار کیا جانے لگا۔
1999 تک سرخ رنگ کا قالین استعمال کیا جاتا رہا۔ سعودی عرب نے 1988 تک بیلجیئم سے قالین درآمد کیا پھر جرمنی سے قالین منگوائے گئے۔ 1995 تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ اس کے بعد لبنان سے قالین درآمد کیا گیا۔
بعدازاں سعودی ہنرمندوں نے مسجد الحرام کے قالین کی تیاری اپنے ہاتھ میں لی، تاہم 14 برس تک سرخ رنگ کا قالین ہی بنایا جاتا رہا۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے الحرمین عجائب گھر کے گائیڈ عبدالرحمن المقاتی نے بتایا کہ ’مسجد الحرام کا قالین آخری بار 2012 میں تبدیل کیا گیا۔ ان دنوں مسجد نبوی میں سبز رنگ کے 35 ہزار قالین بچھے ہوئے ہیں۔
مسجد نبوی کے صحنوں میں بچھے ہوئے قالینوں کی صفائی چار مراحل میں ہوتی ہے۔
قالین کی گرد صاف کی جاتی ہے ،جدید ترین طریقے سے کی دھلائی ہوتی ہے۔
خشک کرکے دھوپ دی جاتی ہے۔ گرمی کے موسم میں 24 گھنٹے اور سردی کے موسم میں 48 گھنٹے قالین کو دھوپ میں رکھا جاتا ہے۔
اس کے بعد ویکیوم کرکے قالین کوخصوصی گودام میں منتقل کردیا جاتا ہے۔
مسجد الحرام کے قالین کی صفائی پر مامور افراد گرد جھاڑنے کے لیے مشینوں کا استعمال کرتے ہیں۔ مشین تقریبا تین میٹر چوڑی ہوتی ہے جس سے بیک وقت دو قالینوں کی گرد صاف کردی جاتی ہے۔
قالین پانی اور صابن سے دھویا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مکہ مکرمہ کے کدی علاقے میں قالین کا صفائی مرکز بھی ہے۔ ایک گھنٹے میں 100 قالین دھوئے جاتے ہیں۔ انہیں خشک کرنے کے لیے خصوصی مشینیں استعمال کی جاتی ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں