Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین ڈرائیورز کے لیے سعودی خاتون کا خاص مشن

خوابوں کو سچا ہوتا دیکھیں تو کسی بھی چیز کو رکاوٹ ناں بننے دیں۔(فوٹو عرب نیوز)
کسی بھی نئی خاتون ڈرائیور کے لیے ایک بہترین کار کا انتخاب کرنا خاص طور پر الجھن سے بھرپور اور کافی مشکل تجربہ ہوسکتا ہے جبکہ کار کی ملکیت کے بعد آنے والی پریشانیوں سے نمٹنا اور بھی زیادہ پریشان کن ہوسکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں کاروں کی شوقین خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظرایک سعودی خاتون اس مشن پر ہیں کہ وہ گاڑی ڈرائیو کرنے والی خواتین کو تکنیکی مہارت کے بارے میں بتائیں تاکہ وہ ایسی گاڑی کا انتخاب کرسکیں جو ان کے مطابق ہو اور وہ اسے اچھی طرح سے چلا سکیں۔

اب وقت بدل چکا ہے اور جنسی تفریق بڑی رکاوٹ نہیں رہی۔(فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ 2018 میں سعودی عرب میں خواتین کو باضابطہ طور پر گاڑی چلانے کی اجازت دی گئی، جس سے بہت سی خواتین کو پہلی بار سڑک پر اکیلے گاڑی لے کر آنے  کا اختیار ملا۔ 
اس تناظر میں نئی  ڈرائیورز کے لئے ایک بہترین گاڑی کا انتخاب کرنا، اچانک ایک بڑی چھلانگ لگانے جیسا ہے کیونکہ جب بنیادی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو تناؤ اور الجھن پیدا ہوتی ہے۔
جدہ میں ایک آٹوموٹو اور مارکیٹنگ ایجنسی میں تعلقات عامہ کی منیجر ندا ہمبازا زا کو بچپن ہی سے گاڑیوں کا شوق تھا اور بعدازاں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ گاڑیوں کی تکینکی مہارت بھی حاصل کریں گی۔
بالآخر انہوں نے دوسری خواتین کو کاروں کے بارے میں تعلیم دینے کے لئے یوٹیوب چینل لانچ کیا  اور اب وہ بحالی اور مرمت کے بارے میں کچھ بنیادی سبق فراہم کرکے اگلا قدم اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

پہلے آٹوموبائل جیسےشعبوں کو مردوں کی زیر نگرانی مانا جاتا تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)

ندا نےعرب نیوز کو بتایا  کہ مجھے بچپن ہی سے گاڑیوں کا شوق تھا۔ میں اپنے خاندان کے افراد کو اپنی کاروں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے دیکھا کرتی تھی اور میں نے ان کے ساتھ کافی وقت گزارا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ سیکھنا ایک نہ  رکنے والا سفر ہے۔  میں اپنے ویب ریسرچ کے ذریعے معلومات کو اکٹھا کرتی رہتی ہوں تاکہ اپنے علم کو آگے بڑھا سکوں۔
ہمبازا زا  کا عربی یوٹیوب چینل جس کا اردو ترجمہ 'محفوظ ڈرائیونگ کے لیے' ہے، عرب سامعین کے لئےعربی میں مواد فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی طرح کی میکینک نہیں ہوں لیکن میں بنیادی دیکھ بھال جانتی ہوں۔ مختلف لوگوں کی سوچ مختلف ہوتی ہے۔
آپ کو ذاتی طور پر کار کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت نہیں لیکن کم از کم علم حاصل کرنا اور اس کام کو کسی ماہر کے سپرد کرنا بھی ضروری ہے۔

گاڑی میں بنیادی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑے توالجھن پیدا ہوتی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ہمبازازا کے پاس آفس مینجمنٹ اور تعلقات عامہ میں 15 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ ان کے یوٹیوب چینل کے ساتھ ان کا مشن یہ یقینی بنانا ہے کہ خواتین بنیادی بحالی کے لئے کسی مدد کی ضرورت کے بغیر اپنی گاڑیوں کی خود دیکھ بھال کرنے کے قابل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد اگاہی پھیلانا ہے خاص طور پر نئے ڈرائیوروں کے لیے  تاکہ وہ اپنی گاڑی کے تکنیکی معاملات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرسکیں۔
اپنے شوہر اورخاندان کے دوسرے افراد  کی سپورٹ کے علاوہ  ہمبازازا نے کہا کہ انہیں بہت سے دوسرے لوگوں کی بھی حمایت اور مثبت آراء موصول ہوئی ہیں جن سے اس کے ابتدائی خدشات کو کم ہونے میں بہت مدد ملی۔

سعودی عرب میں 2018 میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملی۔(فوٹو بی بی سی)

انہوں نے کہا  کہ میں شروع میں قدرے گھبرائی ہوئی تھی یہ سوچ کر کہ مجھے بہت سارے تبصرے موصول ہونگے کہ لڑکیاں کاروں پر کیسے کام کرسکتی ہیں لیکن مجموعی طور پر ردعمل بہت معاون رہا ہے۔
سعودی معاشرے میں اب وقت بدل چکا ہے اور اب جنسی تفریق رکاوٹ نہیں رہی جیساکہ پہلے آٹوموبائل انڈسٹری جیسے بہت سے شعبوں کو مردوں کی زیر نگرانی مانا جاتا تھا۔
ہمبازازا نے کہا کہ خواتین کا اس میدان میں آنا کم تر سمجھنا غلط ہے۔ میں نے لڑکیوں اور خواتین کو ہمیشہ اپنے شوق کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ آٹوموٹو انڈسٹری میں اپنے خوابوں کو سچا ہوتا دیکھیں تو کسی بھی چیز کو اپنے خوابوں میں رکاوٹ ناں بننے دیں۔
 

شیئر: