اتوار کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں وفاق کی حکمران جماعت تحریک انصاف کی واضح کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے 25 نشتستوں کے ساتھ واضح کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 11 جبکہ مسلم لیگ ن نے چھ نشستیں حاصل کی ہیں۔
الیکشن سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کشمیر میں بھرپور انتخابی مہم چلائی تھی اور بڑے بڑے جلسوں سے خطاب بھی کیا تھا تاہم انتخابات میں ان کی جماعت کی تیسری پوزیشن کے بعد مریم نواز نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کریں گی۔
مزید پڑھیں
-
کشمیر الیکشنز میں پی ٹی آئی فاتح، پیپلز پارٹی دوسرے نمبر پرNode ID: 585471
-
ایک ووٹر کے لیے پولنگ عملے اور پولیس کا سارا دن انتظارNode ID: 585551
اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ’میں نے نتائج تسلیم نہیں کیے ہیں اور نہ کروں گی۔ میں نے تو 2018 کے نتائج بھی تسلیم نہیں کیے اور نہ اس جعلی حکومت کو مانا ہے۔ ورکر اور ووٹرز کو شاباش دی ہے۔ اس ’بے شرم دھاندلی‘ پر کیا لائحہ عمل ہو گا، جماعت جلد فیصلہ کرے گی۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل مریم نواز نے انتخابی مہم کے دوران حویلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ الیکشن چوری ہوا تو نتائج نہیں مانیں گے اور کشمیریوں کو شاہراہ دستور پہنچنے کی کال دیں گے۔
تاہم سوموار کو اس رپورٹ کے فائل ہونے تک ایسی کوئی کال نہیں دی گئی۔
میں نے نتائج تسلیم نہیں کیے ہیں اور نا کروں گی۔ میں نے تو ۲۰۱۸ کے نتائج بھی تسلیم نہیں کیے نا اس جعلی حکومت کو مانا ہے۔ ورکر اور ووٹرز کو شاباش دی ہے۔ اس بے شرم دھاندلی پر کیا لائحہ عمل ہو گا، جماعت جلد فیصلہ کرے گی انشاءاللّہ https://t.co/tgaO8TrH9H
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 25, 2021
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’پی ٹی آئی نے آزاد کشمیر کے الیکشن میں تشدد اور دھاندلی کا سہارا لیا۔ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کی ضوابط کی خلاف ورزی پر کارروائی میں ناکام رہا لیکن اس کے باوجود پیپلز پارٹی نے تین سے بڑھا کر اپنی نشستیں 11 کر لیں اور اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ پی پی پی آزاد کشمیر کی جانب سے اچھا مقابلہ کرنے پر مجھے فخر ہے۔‘
PTIنے #AJKElections2021 میں تشدداوردھاندلی کا سہارالیا، ECP انتخابی قواعد کی خلاف ورزیوں پر PTIکے خلاف کارروائی میں ناکام رہا،اس کے باوجودAJK میں پی پی پی نے3سےبڑھاکراپنی نشستیں11 کرلیں اوراپوزیشن کی سب سےبڑی جماعت کےطورپرسامنےآئی ہے، مجھے بہترین جدوجہد کرنے والی PPPAJK پر فخر ہے https://t.co/G8ELXeQvuu
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) July 26, 2021