پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پاکستان کی اپوزیشن جماعتیں پاکستان کی حکمراں جماعت کو شکست دینے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔
کشمیر کی پارلیمانی تاریخ میں یہ رجحان رہا ہے کہ پاکستان کی حکمران جماعت ہی کشمیر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کی کشمیر میں شاخیں انتخابات میں حصہ تو لیتی ہیں لیکن وہ نتائج سے پہلے ہی آگاہ ہوتی ہیں۔
اب کی بار مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اپنے اپنے طور پر کشمیر میں اپ سیٹ کرنے اور تاریخ بدلنے کے لیے بھرپور عوامی مہم چلا رہی ہیں۔
وفاقی وزراء بھی اگرچہ کشمیر میں موجود ہیں لیکن مقامی تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو ماضی کی حکمران جماعتوں کی نسبت مشکل صورت حال کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
19 سے 29 جولائی تک سیاحوں کے کشمیر میں داخلے پر پابندیNode ID: 582316