Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد : انتظامیہ کا ہوٹل مالکان کو 21 دن کے لیے بکنگ بند کرنے کا حکم

اسلام آباد کے تمام ہوٹلوں کو 27 اگست سے بکنگ بند کرنے کا کہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے دارالحکومت کے تمام ہوٹلوں کو 21 دن کے لیے کمروں کی بکنگ بند کرنے کا کہا ہے تاکہ افغانستان سے ہزاروں کی تعداد میں پاکستان آنے والے مسافروں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولت فراہم کی جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے انخلا کرنے والے مسافر ٹرانزٹ فلائٹ کے لیے اسلام آباد میں ٹھہرے ہوئے ہیں، ان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اگلے 21 دنوں کے لیے کمروں کی بکنگ بند کر دی جائے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق جمعے کے روز سے بکنگ بند کرنے کا کہا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن میں تمام ہوٹل مالکان کو کہا گیا ہے کہ آئندہ احکامات تک تمام خالی کمرے دارالحکومت کی انتظامیہ کے سپرد کیے جائیں تاکہ مسافروں کو ٹھہرایا جا سکے۔
دوسری جانب آل پاکستان ہوٹل، گیسٹ ہاؤسز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عثمان قاضی نے انتظامیہ کے احکامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’حکومت کے اس فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں کہ ہم پر زبردستی اور غیر قانونی طور پر ایک آمرانہ فیصلہ مسلط کیا جائے تاکہ ہمارے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں افغانوں کو مفت سہولت فراہم کی جا سکے۔‘
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ F-9 پارک اور اسلام آباد کی دیگر کھلی جگہوں پر مہاجر کیمپوں کا بندوبست کرے۔
عثمان قاضی کا کہنا تھا کہ افغان مزید کوویڈ کیسز اسلام آباد لائیں گے جو شہریوں کی صحت اور معیشت کو مزید بگاڑ کا سبب بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’پہلے ہی ہوٹل، گیسٹ ہاؤس انڈسٹری کو کورونا کے دور میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، 30 فیصد یونٹ بند ہو گئے۔ ہمیں حکومت کی طرف سے کوئی مدد کی پیشکش نہیں کی گئی۔‘
دوسری جانب اسلام آباد ڈسٹرکٹ کمشنر حمزہ شفقات نے وضاحت کی ہے کہ ہوٹل بند کرنے کے حوالے سے خبریں غلط ہیں، نہ ہی کسی کو نکالا جا رہا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ہوٹلوں کی انتظامیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ نئی بکنگز کرتے وقت بیرون ممالک جانے والے ٹرانزٹ مسافروں کو ترجیح دی جائے۔

شیئر: