Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی بینک 7.8 فیصد کی سالانہ نمو کے ساتھ سرفہرست

کسٹمر ڈیپازٹس کا رجحان بھی بڑے پیمانے پر مثبت رہا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے بینکوں نے دوسری سہ ماہی میں خلیج کے خالص قرضوں میں سب سے زیادہ اضافے کی اطلاع دی جبکہ مملکت کے قرض دہندگان کے لیے ایکویٹی پر واپسی بڑھ گئی کیونکہ خطے کی معیشت نے کورونا سے اپنی بحالی کو جاری رکھا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کویت میں مقیم اثاثہ منیجر کامکو انویسٹ نے ایک رپورٹ میں کہا کہ سعودی قرض دہندگان نے اپنے قرضوں میں پچھلے تین ماہ کے مقابلے میں خالص 13.1 فیصد اضافہ کیا ہے۔
ایکویٹی پر اوسط واپسی منافع کا ایک پیمانہ، مملکت کے بینکوں کے لیے 11.0 فیصد، قطر کے بعد خطے میں دوسرا اور 9.1 فیصد کی اوسط سے زیادہ تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے خریداری مینیجرز کے انڈیکس میں تیزی سے معاشی سرگرمی واضح ہے جو مئی 2021 اور جون 2021 کے دوران بلند رہی جو کہ 50 کے نمو سے بہت اوپر ہے۔
پالیسی کے محاذ پر سعودی عرب اور کویت میں ’کمزور شعبوں کی مدد کے لیے کئی ٹارگٹڈ حکومتی پروگراموں‘ کو بڑھایا گیا جس سے بینکنگ سیکٹر کو قلیل مدتی یقین حاصل ہوا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’بینکنگ کا ایک نیا چینل سعودی عرب میں دو ڈیجیٹل بینکنگ لائسنس کی منظوری کے ساتھ بھی ابھرا۔‘
سعودی عرب کے بینکوں کی جانب سے دی گئی کل کریڈٹ سہولتیں جون 2021 کے اختتام پر 1.95 ٹریلین ریال تھیں جو کہ سہ ماہی میں  4.0 فیصد اور سال بہ سال 16.8 فیصد اضافہ ہے۔
کاروباری اداروں نے نئے منصوبوں کو اس توقع کے ساتھ فنانس کرنے کی کوشش کی کہ 2022 کے آخر تک شرح سود کم رہے گی۔
جی سی سی قرضوں کے لاسز میں اضافہ بنیادی طور پر سعودی عرب کی قیادت میں ہوا۔ ایل ایل پیز 2021 کی دوسری سہ کے دوران 0.6 بلین ڈالر سے تقریباً دگنا ہو کر 1.2 بلین ڈالر ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں اضافہ بنیادی طور پر سعودی نیشنل بینک کی جانب سے سامبا فنانشل گروپ کے ساتھ انضمام کے بعد کی گئی شقوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔
جی سی سی میں کسٹمر ڈیپازٹس کا رجحان بھی بڑے پیمانے پر مثبت رہا اور سعودی عرب کے بینک 7.8 فیصد کی سالانہ نمو کے ساتھ سرفہرست کارکردگی دکھانے والوں میں سے ایک ہیں جو علاقائی اوسط 6.1 فیصد سے زیادہ ہے۔

شیئر: