Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں سکول اتوار سے کھلیں گے، سٹیشنری اور مختلف مراکز پر رش

پانی کے لیے تھرماس اور لنچ بکس کی طلب بھی زیادہ ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں اتوار 29 اگست سے سکول کھل جائیں گے۔ وبا کے دوران طلبہ، اساتذہ اور انتظامی عملے کو وائرس سے بچانے کے  لیے سکول بند کردیے گئے تھے اور کلاسز آن لائن ہورہی تھیں۔
معمولات زندگی بحال ہونے پر اب مملکت میں بھی سکول اتوار سے کھل جائیں گے۔ ان دنوں سٹیشنری، سکول ڈریس فروخت کرنے والی دکانوں پر بہت رش ہے۔


سٹیشنری کی دکانوں میں گاہکوں کا رش دیکھنے کو مل رہا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

سرکاری خ:ر رساں ایجنی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں مقامی شہری ہی نہیں مقیم غیرملکی بھی نئے تعلیمی سال کی آمد اور سکولوں کی بحالی کے پیش نظر تجارتی مراکز اور سٹیشنری سینٹرز میں بڑی تعداد میں نظر آ رہے ہیں۔ طلبہ  کے لیے سکول بیگ، سٹیشنری کا سامان اور ضرورت کی دیگر اشیا خریدی جا رہی ہیں۔ 
بیشتر بازاروں میں سکولوں کا سامان وافر مقدار میں موجود ہے۔ تاجر برادری اس سیزن سے فائدہ اٹھانے اور طلبہ کو ان کی ضرورت کا سامان مہیا کرنے کے  لیے پہلے ہی سے تیاریاں کیے ہوئے ہے۔ 

دکان داروں نے اس حوالے سے تیاریاں پہلے سے کرلی تھیں (فوٹو: ایس پی اے)

طلبہ کے یونیفارم کے لیے والدین ایک جانب تو درزیوں کے پاس پہنچ رہے ہیں تو دوسری جانب ملبوسات کی دکانوں سے ریڈی میڈ سکول ڈریس خریدے جا رہے ہیں۔ مختلف کلاس کے کپڑے سکول ڈریس مارکیٹ میں موجود ہیں۔ جوتوں کی دکانوں پر بھی بھیڑ ہے مختلف سائز کے رنگ برنگے جوتے خریدے جا رہے ہیں۔ والدین کے ہمراہ بچے اور بچیاں بھی آ رہے ہیں۔
سٹیشنری کی دکانوں پر قلم، بیگ، نوٹ بک کی طلب بڑھی ہوئی ہے۔ 


مملکت کے مختلف شہروں میں سکول ڈریس فروخت کرنے والی دکانوں پر بھیڑ ہے (فوٹو: ایس پی اے)

جدہ میں سٹیشنری سینٹر کے مالک محمد الحسینی نے بتایا کہ ’کاروبار زبردست چل رہا ہے۔ مڈل، ثانوی سکولوں اور کالجوں کے طلبہ  سب آ رہے ہیں۔ تھرماس اور لنچ بکس کی طلب بھی زیادہ ہے۔‘
عسیر ریجن کے بازار بھی طلبہ  اور والدین سے بھرے ہوئے ہیں۔ سکول کھلنے میں ایک دن باقی بچا ہے۔ اتوار سے مملکت کے تمام سکول کھل جائیں گے۔ اسی طرح کی رپورٹس مدینہ  منورہ، مکہ مکرمہ، ریاض، دمام، الخبر، ابہا اور باحہ سے بھی ملی ہیں۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: