امریکی فوج نے افغانستان سے انخلا سے پہلے کابل ایئرپورٹ پر درجنوں جنگی طیارے، گاڑیاں اور راکٹوں سے بچنے کا دفاعی نظام ناکارہ کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی نے کہا کہ امریکی فوجیوں نے روانگی سے کابل ایئرپورٹ پر موجود 73 جنگی طیارے ’ناکارہ‘ کر دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ طیارے اب کبھی پرواز نہیں بھر سکیں گے۔ انہیں کوئی بھی استعمال نہیں کر سکے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
افغان طالبان کی کابل ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد پریڈNode ID: 595941
-
افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد اب کیا ہوگا؟Node ID: 595966
سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کے مطابق امریکی فوج نے انخلا سے پہلے سات کروڑ ڈالر کی امریکی ڈالرز مالیت کی 70 ایم آر اے پی آرمرڈ ٹیکٹیکل گاڑیاں اور 27 ہموی گاڑیاں ناکارہ بنائی ہیں۔
’یہ گاڑیاں اب کوئی استعمال نہیں کر سکے گا۔‘
امریکی فوج نے راکٹوں اور مارٹر گولوں سے بچنے کے لیے دفاعی نظام ’سی ریم‘ بھی کابل ایئرپورٹ پر نصب کر رکھا تھا۔ اس نظام کے باعث پیر کو داعش کی طرف کابل ایئرپورٹ پر داغے جانے والے پانچ راکٹ حملوں کو ناکام بنایا گیا تھا۔
جنرل میکنزی نے کہا کہ ’ہم نے اس نظام کو آخری پرواز بھرنے تک فعال رکھا۔ اس نظام کو ناکارہ بنانا پیچیدہ عمل ہے، لیکن ہم نے اسے ناکارہ بنا دیا ہے تاکہ کوئی اسے استعمال نہ کر سکے۔‘
افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا مکمل ہونے کے بعد امریکہ کی طویل ترین جنگ اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔
امریکی فوج کے انخلا کے بعد کابل میں طالبان نے جشن مناتے ہوئے ہوائی فائرنگ اور آتش بازی کی۔
انخلا کی مایوس کن کوششوں کی نگرانی کرنے والے آخری امریکی فوجی پیر کی رات کو کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے، جس کے بعد انخلا مکمل ہو گیا ہے۔ تاہم اس نے امریکہ کی سپر پاور کی حیثیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان جنگجو تیزی سے ہوائی اڈے میں داخل ہوئے اور امریکہ کو دو دہائیوں بعد شکست دینے پر فتح کا جشن منایا اور ہوائی فائرنگ کی۔