ریاض میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے میں خواتین کا دن
ریاض میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے میں خواتین کا دن
جمعرات 2 ستمبر 2021 16:11
تمام شعبہ ہائے زندگی میں اماراتی خواتین کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
ریاض میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں اماراتی خواتین کا دن منایا گیا۔ اس موقع پر آپسی مکالمے کے سیشن کا اہتمام کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اماراتی خواتین کے دن کا یہ چھٹا ایڈیشن تھا جس کا موضوع تھا 'خواتین اور آئندہ 50 سالوں کےعزائم و حوصلہ افزائی'۔ اس تقریب کا انعقاد گولڈن جوبلی کے سلسلے میں کیا گیا۔
خواتین قوم کی تعمیر کی ہر قسم کی کوششوں میں حصہ لیتی ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
تقریب میں شہزادی ہند بنت عبدالرحمن آل سعود، ڈاکٹر ہنادی المسن، ڈاکٹر عائشہ الخزیمی اور ڈاکٹر ملاک حسینی کےعلاوہ میڈیا اور سماجی کارکن نے شرکت کی۔
تقریب کا ایک سیشن خواتین کے اعزاز اور ان کی کوششوں اور کارناموں کے اظہار کے لیے مباحثے کے مختلف مراحل پر مشتمل تھا۔
اس تقریب میں اماراتی اور خلیجی خواتین کی مختلف شعبوں میں کامیابی کی عکاسی کرنے والی متاثر کن کہانیوں کے سلسلے پر مشتمل پروگرام بھی شامل تھا۔
تقریب کی شرکاء نے جنرل ویمن یونین کی چیئر پرسن، سپریم کونسل فار مدر ہُڈ اینڈ چائلڈ ہُڈ کی صدر اور فیملی ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئرپرسن شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی کوششوں کو سراہا جو اماراتی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہیں۔
تقریب میں خلیجی خواتین کی متاثر کن کہانیوں کا پروگرام بھی شامل تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
شیخہ فاطمہ متحدہ عرب امارات میں خواتین کی تحریک کی رہنما ہیں اور جنرل ویمن یونین کے قیام کا سہرا بھی انہی کے سر جاتا ہے۔
خواتین کے کام کے لیے ان کا نقطہ نظر جدیدیت کے لیے کشادگی اور عرب شناخت اور اسلامی روایات کے تحفظ کے درمیان توازن کی خصوصیت رکھتا ہے۔
شیخہ فاطمہ بنت مبارک کا خیال ہے کہ ثقافتی خصوصیت کو برقرار رکھنا ترقی حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
مکالمے کے دوران شرکاء نے خواتین کو ترقی کے عمل میں کلیدی شراکت دار بنانے اور متحدہ عرب امارات میں خواتین کی زبردست حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی قیادت کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔
خواتین کو معاشرے میں صحیح مقام حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ (فوٹو گلف بزنس)
اس کےعلاوہ تقریب میں اماراتی خواتین کی قوم کی ترقی میں بہترین کوششوں اور شراکت کو بھی اجاگر کیا گیا۔
متحدہ عرب امارات کی قیادت کی طرف سے فراہم کردہ نظریے اور تعاون کی بدولت خواتین کو معاشرے میں ان کا صحیح مقام حاصل کرنے اور خوابوں اور خواہشات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔ خواتین قوم کی تعمیر کی ہر قسم کی کوششوں میں حصہ لیتی ہیں۔
گذشتہ پچاس برسوں میں تمام شعبہ ہائے زندگی میں اماراتی خواتین کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کی تعداد ہر شعبے میں اب تقریبا مردوں کے برابر ہو گئی ہے اور یہاں تک کہ کئی شعبوں میں خواتین حیران کن حد تک مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں