گلوکاری چھوٹے کپڑے پہننے یا ڈرامے بازی کا نام نہیں ہے: آشا بھوسلے
آشا بھوسلے کہتی ہیں کہ’ہم یہ ہمیشہ سوچتے تھے کہ جو گانا ہم گا رہے ہیں یہ ہمارا آخری گانا نہیں ہونا چاہیے‘ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کی معروف گلوکارہ آشا بھوسلے جدید موسیقی اور گلوکاری سے مطمئن نہیں ہیں جس کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔
آشا بھوسلے کہتی ہیں کہ وہ جدید موسیقی نہیں سنتیں اور گلوکاری کے رئیلٹی شوز اکثر موسیقی سے زیادہ ’ڈرامے‘ پر انحصار کرتے ہیں۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق آشا بھوسلے جو آج بدھ کو اپنی 88 ویں سالگرہ منا رہی ہیں، رئیلٹی شوز اور آج کل کی موسیقی سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’میں ایسے شوز کا حصہ رہی ہوں، لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ گلوکاری چھوٹے کپڑوں یا ڈرامے بازی کا نام نہیں ہے۔ گانا گانے سے زیادہ ایکٹنگ ہوتی رہتی ہے۔‘
موجودہ دور کی موسیقی کے بارے میں آشا بھوسلے نے بتایا کہ وہ اسے نہیں سنتیں بلکہ اس کے بجائے مہدی حسن، پنڈت جسراج، بھیم چند جوشی کو سننا پسند کرتی ہیں۔ ’ٹیکنالوجی بڑھ گئی ہے لیکن روح غائب ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ہمیں جو کہا جاتا تھا ہم اپنی اصلاح کرتے تھے اور ہم نے بہت محنت کی ہے۔ ہم یہ ہمیشہ سوچتے تھے کہ جو گانا ہم گا رہے ہیں یہ ہمارا آخری گانا نہیں ہونا چاہیے۔‘
انڈیا میں رواں سال گلوکاری کے رئیلٹی شوز کے حوالے سے کافی بحث چل رہی ہے، ان شوز میں حصہ لینے والے کئی سابق شرکا نے ٹی وی چینلز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ گلوکاری کے ٹیلنٹ کے بجائے مقابلے میں حصہ لینے والوں کی ذاتی زندگی کی غم بھری کہانیوں پر انحصار کرتے ہیں۔