Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کا طالبان حکومت کی حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روس نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان حکومت کی حلف برداری میں کسی بھی طرح سے شرکت نہیں کرےگا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی۔ اسی لیے ہمارے خیال میں ہمارے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ افغانستان کی موجودہ قیادت کے اقدامات کیا ہوں گے۔
روس کی پارلیمان کے ایوان بالا کے سپیکر اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ حلف برداری کی تقریب میں روس کی نمائندگی سفیر کے درجے کا عہدیدار کرے گا۔
خیال رہے مختلف ممالک نے طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے قیام کے اعلان پر بہت ہی مختاط  ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ طالبان کی جانب سے اعلان کردہ حکومت میں کوئی خاتون شامل نہیں۔
دوسری جانب برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی فائیو کے سربراہ  نے جمعے کو کہا کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے نے شدت پسندوں کے حوصلے بلند کر دیے۔
اے ایف پی کے مطابق نائن الیون کے برسی سے ایک دن قبل گفتگو کرتے ہوئے برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ کین میک کلم کا کہنا تھا  کہ ایم فائیوں نے گزشتہ 18 مہینوں کے دوران چھ سازشیں ناکام بنائی جب کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران 31 سازشیں ناکام بنائی۔  
کین میک کلم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں انتہاپسندی کو شکست دینے اور دہشت گردی سے محفوظ رہنے کے لیے ایک مسلسل عالمی جدوجہد کا سامنا ہے۔
برطانیہ میں دہشت گردی کا آخری بڑا واقعہ سال 2017 میں ہوا تھا جب کہ مانچسٹر شہر میں ایک کانسرٹ کو ایک بم دھماکے اور لندن کے دو پلوں پر چاقوؤں سے حملے کیے گئے تھے۔
برطانوی عہدیدار کین میک کلم کے مطابق گذشتہ چار سال کے دوران پولیس اور انٹیلی جنس سروسز نے حملوں کے 31 ایسے منصوبوں کو تدارک کیا ہے جو اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں تھے۔

شیئر: