امریکی انخلا کے بعد کابل سے پہلی پرواز، امریکہ کی طالبان کی ’تعریف‘
امریکی انخلا کے بعد کابل سے پہلی پرواز، امریکہ کی طالبان کی ’تعریف‘
جمعرات 9 ستمبر 2021 22:02
قطر کے وزیر خارجہ نے لوگوں کو انخلا کی اجازت دینے پر طالبان کی تعریف کی (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان سے کمرشل پرواز کے ذریعے باقی رہ جانے والے امریکیوں اور دوسرے ممالک شہریوں کے انخلا کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا ہے طالبان پیشہ ورانہ طریقے سے پیش آئے اور انہوں نے لوگوں کے نکلنے میں تعاون کیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے نیشنل سکیورٹی کونسل کی ترجمان ایملی ہورن نے کہا کہ ’انہوں (طالبان) نے لچک کا مظاہرہ کیا اور وہ پیشہ ورانہ طریقے سے پیش آئے۔‘
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ترجمان نے اس کو طالبان کی جانب سے ’پہلا مثبت قدم‘ قرار دے دیا۔
ان کہنا تھا کہ امریکی شہریوں اور امریکہ کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کے انخلا کا سلسلہ چلتا رہے گا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کی نئی عبوری حکومت نے امریکیوں سمیت 100 سے 150 غیر ملکیوں کو کابل سے کمرشل پرواز کے ذریعے باہر جانے کی اجازت دی جس کے بعد جمعرات کو قطر ایئرویز کی یہ پرواز دوحہ پہنچ گئی۔
قطر پہنچنے پر ایلاہا نامی ایک خاتون نے کہا کہ ’میں راستے میں سوئی نہیں۔ کابل میں صورتحال پیچیدہ اور خراب ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق قطر ایئر ویز کی فلائٹ میں 113 مسافر تھے جن میں امریکی، کینیڈین، جرمن اور یوکرائن کے شہری شامل تھے۔
اس سے پہلے اے ایف پی کے ذرائع نے کہا تھا کہ طیارے میں 200 کے لگ بھگ مسافر ہیں۔
قطر کے وزیر خارجہ نے لوگوں کو انخلا کی اجازت دینے پر طالبان کی تعریف کی۔
تاریخی دن
شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کا کہنا تھا کہ ’ہم مسافروں کے ساتھ پہلی پرواز چلانے میں کامیاب ہوگئے، ہم ان (طالبان) کا تعاون کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں طالبان سے توقع تھی کہ وہ اپنے بیانات کو عملی جامہ پہنائیں گے۔‘
’میرا خیال ہے کہ یہ مثبت پیغام ہے جس کو ہم سپورٹ کرتے ہیں۔‘
قطر کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی نے اسے ایئرپورٹ کے لیے ’تاریخی دن‘ قرار دے دیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیر خاریہ ڈومینیک راب کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ہم اپنے قطری دوستوں کا 13 برطانوی شہریوں کو بحفاظت کابل سے دوحہ پہنچانے میں مدد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘
’قطر نے حالیہ سالوں کے اندر طالبان اور عالمی برادری کے درمیان رابطہ کار کا کردار ادا کیا ہے۔‘