واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے جمعے کے روز پہلے ایک روزہ میچ سے قبل سکیورٹی خدشات کا ذکر کر کے دورہ پاکستان منسوخ کردیا تھا۔
کیوی ٹیم کے اس فیصلے پر وسیم اکرم کے علاوہ سابق کرکٹرز جاوید میاںداد، شاہد آفریدی، شعیب اختر، عامر سہیل اور دیگر نے بھی افسوسس اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
جمعے کے روز نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ ’اطلاع ملی تھی کہ ٹیم پر حملہ ہوسکتا ہے جس پر ٹیم کا دورہ منسوخ کرنا پڑا۔‘
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو ٹیم کی فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی بھی کرائی تھی تاہم اس کے باوجود انہوں نے ٹیم کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔
اس حوالے سے ترجمان پی سی بی کے مطابق ’نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا تھا کہ انہیں سیکورٹی کے حوالے سے الرٹ کیا گیا ہے اس لیے یک طرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
ترجمان پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت پاکستان نے مہمان ٹیم کی سکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کررکھے تھے۔‘
نیوزی لینڈ کی ٹیم 18 برس بعد پاکستان کا دورہ کررہی تھی۔ اس دورے میں مہمان ٹیم نے تین ایک روزہ میچز اور پانچ ٹی20 میچز کھیلنا تھے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ایک روزہ میچ 19 ستمبر اور تیسرا اور آخری ون ڈے 21 ستمبر کو پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ہی کھیلا جانا تھا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چوتھا ٹی20 یکم اکتوبر اور آخری میچ تین اکتوبر کو کھیلا جانا تھا۔
واضح رہے کہ شیڈول کے مطابق تمام ٹی20 میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہونا تھے۔