Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امید ہے پاکستان کی کرکٹ پر سیریز منسوخی کے دیرپا اثرات نہیں ہوں گے: کین ولیمسن

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے اپنی ٹیم کے دورہ پاکستان منسوخ ہونے پر افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ ایک بین الاقوامی کھیل ہے اور خصوصاً پاکستان میں اس کھیل کے لیے بڑا جوش پایا جاتا ہے۔
انڈین اخبار دا ہندو کو انٹرویو دیتے ہوئے کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں اس کھیل کے لیے بہت جوش ہے اور میرا خیال ہے کہ کھلاڑی وہاں سیریز نہ کھیلنے پر بہت مایوس ہوں گے۔‘
یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز 17 ستمبر کو دونوں ٹیموں کے مابین ہونے والے پہلے ایک روزہ میچ شروع ہونے سے کچھ گھنٹے قبل منسوخ کر دی گئی تھی۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق یہ سیریز سیکیورٹی خدشات کے باعث منسوخ کی گئی۔ تاہم پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کسی بھی سیکیورٹی خدشے کے حوالے سے انہیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
کین ولیمسن نے کہا کہ انہیں پاکستان کے خلاف سیریز منسوخی کے پیچھے تفصیلات کا علم نہیں کیونکہ وہ انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کے لیے دبئی میں موجود ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ دنوں میں اس حوالے سے مزید معلومات لیں گے۔
ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس سیریز کے منسوخ ہونے سے پاکستان کی کرکٹ پر منفی اثرات مرتب ہوں گے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ ایسا نہ ہو کیونکہ ہم دنیا کے ہر ملک میں کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔‘
’ہم اس سیریز کو دوبارہ پاکستان منتقل ہونے پر پُرجوش تھے اور مجھے پتا ہے کہ ہماری ٹیم وہاں کرکٹ کھیلنا چاہتی تھی۔‘
لیکن انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور جب اس طرح کے پیغامات حکومت کے ذریعے آتے ہیں تو کھلاڑیوں کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہوتا۔
نیوزی لینڈ کے کپتان نے کہا کہ ’کھلاڑی وہاں موجود تھے اور گراؤنڈ جانے کے لیے تیار تھے لیکن اچانک یہ سب ہو گیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں سیریز منسوخ ہونے سے پاکستان کرکٹ پر دیرپا اثرات نہیں ہوں گے کیونکہ وہ کرکٹ کے لیے ایک سپیشل جگہ ہے اور کرکٹ کی وہاں واپسی کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔

شیئر: