فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق 15 ستمبر کو جاری ہونے والے ٹیکس قوانین سے متعلق تیسرے ترمیمی آرڈینینس کے تحت افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔
تاہم سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پر زور اصرار پر اس فیصلے کا از سر نو جائزہ لیا گیا ہے، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
پاک افغان نئے تجارتی معاہدے میں رکاوٹیں کیا ہیں؟Node ID: 530636
-
عوام کی خاطر موجودہ افغان حکومت کو مستحکم کیا جائے: عمران خانNode ID: 603391
ایف بی آر کے مطابق اس فیصلے کا بنیادی مقصد پاک افغان تجارت کا فروغ ہے اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا اطلاق ایسے پھلوں پر ہوگا جو پاکستان میں وافر مقدار میں پیدا نہیں ہوتے۔
خیال رہے کہ 15 ستمبر کو جاری ہونے والے آرڈینینس میں مختلف تبدیلیاں متعارف کروائی گئی تھیں جس کے تحت بیرون ملک سے درآمد اشیا پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے ساتھ ساتھ سیلز ٹیکس ادا نہ کرنے والے تاجروں پر جرمانے عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔
حکومت نے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے ایف بی آر کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ بجلی اور گیس کی تقسیم کار کمپنیوں کو یہ احکامات دے سکے کہ وہ کسی بھی فرد جو ریٹیلر ہے اور سیلز ٹیکس کے لیے اور ایف بی آر کے کمپیوٹرائز سسٹم کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے کے کنکشن منقطع کر دیں۔
رجسٹریشن کرا لینے کی صورت میں ایف بی آر تحریری طور پر کنکشن بحالی کے احکامات جاری کرے گا۔
