Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قابل اعتراض مواد نہ ہٹانے پر فیس بک کو بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے: روس

ماہرین نے اندازہ لگایا کہ روس میں فیس بک کی آمدن 12 ارب ڈالرز کے قریب ہے (فوٹو اے ایف پی)
روس نے فیس بک کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اپنے پلیٹ فارم سے ’غیرقانونی‘ مواد نہ ہٹایا تو اسے روس میں کمائی جانے والی اپنی سالانہ آمدن کا 10 فیصد تک جرمانے کے طور پر ادا کرنا پڑے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق سٹیٹ کمیونیکیشن ریگولیٹر روسکومناڈزور نے کہا کہ وہ روس میں فیس بک کے نمائندوں کو سرکاری نوٹس بھیج رہے ہیں، کیونکہ وہ ایسے مواد کو ہٹانے میں ناکام رہی جس پر پابندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو فیس بک کو روس میں سالانہ آمدن کا پانچ سے 10 فیصد بطور جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
روزنامہ ویدوموستی کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی خلاف ورزیوں میں بچوں کی پورنوگرافک پوسٹس، منشیات اور انتہا پسندی کے حوالے سے مواد نہ ہٹانا شامل ہے۔
روس نے انٹرنیٹ پر کنٹرول کے لیے  گذشتہ ایک برس میں ٹیک کمپنیوں پر دباؤ بڑھایا ہے۔
بدھ کو رشیا ٹی وی کی جرمن زبان کے چینل پیلٹ فارم سے ہٹانے پر روس نے یوٹیوب کو بلاک کرنے کی دھمکی دی۔
رواں برس کے آغاز میں روس پر تنقید کرنے والے الیکسی نوالین کی گرفتاری پر روسکومناڈزور نے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو خط لکھا کہ وہ مظاہروں میں چھوٹے بچوں کو شریک ہونے کی ترغیب دینے والی پوسٹس کو ہٹا دیں۔
ویدوموستی کے مطابق ماہرین نے اندازہ لگایا کہ روس میں فیس بک کی آمدن 12 ارب ڈالرز کے قریب ہے۔
روسکومناڈزور نے ممنوعہ مواد نہ ہٹانے پر فیس بک کے خلاف 17 انتظامی کیسز درج کیے جن کے تحت اسے تقریباً ساڑھے چھ کروڑ روبل جرمانہ کیا گیا۔
روسکومناڈزور کے مطابق ’فیس بک انتظامیہ نے جرمانہ ادا نہیں کیا۔‘
 

شیئر: