Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کے علیحدگی پسند آپس میں لڑ پڑے، چار ہلاک

عدن شہر کے مرکزی علاقے میں سرکاری دفاتر کے قریب لڑائی جاری رہی۔ فائل فوٹو: روئٹرز
یمن کی علیحدگی پسند فورسز کی آپس میں لڑائی کے دوران چار جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ جنوبی شہر عدن میں اختیار کے حصول کے لیے شروع ہوئی۔
علیحدگی پسندوں کی جنوبی عبوری کونسل نے شہر میں امن کی بحالی کے لیے بکتربند گاڑیاں بھیجیں اور شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں پر رہیں۔
شہر میں دن بھر بھاری اسلحے کے استعمال کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ عدن کے اس علاقے میں اہم سرکاری دفاتر اور مرکزی بینک بھی واقع ہے۔
یہ علاقہ عالمی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے جنگجوؤں کے درمیان لڑائی کا مرکز ہے جہاں سے ملک کے جنوبی علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کی کشمکش جاری ہے۔
جنوبی عبوری کونسل کی سکیورٹی فورسز کے یونٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم نے کریٹر کے علاقے میں شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اگلے چند گھنٹوں کے لیے گھروں پر رہیں کیونکہ سکیورٹی اور انسداد دہشتگردی کی فورسز علاقے سے بعض غیرقانونی عناصر کا صفایا کر رہی ہیں۔‘
عینی شاہدین کے مطابق بعد ازاں اس علاقے میں اسلحے سے لیس گاڑیاں داخل ہوئیں۔
یمن کے وزیراعظم معین عبدالمالک سعید گزشتہ ہفتے سعودی عرب سے واپس عدن پہنچے ہیں اور اس وقت دیگر سرکاری حکام اور وزرا کے ساتھ صدارتی محل میں قیام پذیر ہیں۔ یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی ریاض میں رہائش پذیر ہیں۔
جنوبی یمن میں کنٹرول کے لیے سرکاری اور عبوری کونسل کے درمیان کشمکش جاری ہے جس دوران حالیہ عرصے میں شہریوں نے احتجاج کیا ہے جو وسیع پیمانے پر پھیلی غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔

شیئر: