متحدہ عرب امارات کا خلائی تحقیقاتی پروگرام کا نیا منصوبہ
متحدہ عرب امارات کا خلائی تحقیقاتی پروگرام کا نیا منصوبہ
بدھ 6 اکتوبر 2021 12:46
پانچ سالہ خلائی سفر کے اس منصوبے کا آغاز 2028 میں کیا جائے گا۔ (فوٹو ٹوئٹر)
متحدہ عرب امارات کائنات کے بارے میں مزید تحقیق کے لیے مریخ اور مشتری کے درمیان ایک سیارے پر تحقیقاتی مشن بھیجنے کا پروگرام تشکیل دے رہا ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیل سے مالا مال فیڈریشن متحدہ عرب امارات نے گزشتہ روز منگل کو اعلان کیا ہے کہ خلائی تحقیقاتی پروگرام کا یہ بالکل نیا منصوبہ ہے۔
اس منصوبےکا آغاز2028 میں کیا جائے گا۔ جس کے بعد اس پانچ سالہ خلائی مشن میں شٹل کو تقریبا 3.6 بلین کلومیٹر(2.2 بلین میل) کا سفر کرنا ہو گا اور یہ شٹل2033 میں اپنے ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کے مطابق یہ خلائی تحقیقاتی منصوبہ امریکہ کی یونیورسٹی آف کولوراڈو میں ماحولیاتی سائنس اور فزکس لیبارٹری کی شراکت سے تشکیل دیا جائے گا۔
تاہم خلائی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے اس منصوبے کے اخراجات کے بارے میں ابھی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
اس خلائی مشن کا منصوبہ فروری میں متحدہ عرب امارات کے مشن ہوپ کے ذریعے مریخ کے مدار میں کامیابی سے پہنچنے کے بعد تشکیل دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مشن امل کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے200 ملین ڈالر لاگت آئی تھی جس میں مریخ پر آپریٹنگ کے سلسلے میں ہونے والے اخراجات شامل نہیں ہیں۔
متحدہ عرب امارات اپنے ایک اور خلائی مشن کے مطابق2024 میں کسی انسان کے بغیر چاند پر خلائی جہاز بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اپنے ایک اور مشن کے مطابق امارات نے2117 تک مریخ پر انسانوں کے رہنے کے لیے ایک کالونی بنانے کا ہدف بھی مقرر کر رکھا ہے۔