پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اگست کے مہینے میں پے در پے ایسے واقعات پیش آئے جن میں خواتین کو ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا۔
سب سے زیادہ جس واقعے کی بازگشت سنائی دی وہ مینار پاکستان پر 14 اگست کو ہونے والا واقعہ تھا جس میں ایک خاتون ٹک ٹاکر عائشہ بیگ کو ایک ہجوم کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔
اسی طرح اگست کے مہینے میں ہی دو خواتین کو رکشے پر جاتے ہوئے ہراساں کیا گیا۔ جبکہ اسی مہینے میں چوہنگ کے علاقے میں ماں بیٹی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
ان تمام واقعات میں پولیس نے مقدمات تو فوری طور پر درج کیے البتہ تاہم ابھی تک ان مقدمات کے چالان عدالتوں میں پیش نہیں کیے جا سکے۔
مزید پڑھیں
-
خواتین کو ہراساں کرنا سنگین جرم ہے ، صدر علویNode ID: 402966
-
خواتین کو گڈ مارننگ میسیج اور چائے کی دعوت بھی ہراسگیNode ID: 408071
-
جنسی ہراس کا کیس: کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو نوٹسNode ID: 530496