Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑی کی ہیڈ لائٹس میں تبدیلی ’این اوسی‘ کے بغیر ممکن؟

بغیر این او سی تبدیلی پر جرمانہ دو ہزارریال ہوتا ہے- (فوٹو تواصل)
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کی ساخت میں تبدیلی کرنے کے لیے ادارے سے تحریری اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہےـ اجازت حاصل کیے بغیر گاڑی میں تبدیلی کرنا قانونی طور پر جرم ہے جس پرجرمانہ عائد کیا جاتا ہے ـ 
عاجل ویب سائٹ نے ٹریفک پولیس کے ٹوئٹر پر کیے جانے والے اسفسار کے حوالے سے کہا ہے کہ ایک شخص نے ٹریفک پولیس سے دریافت کیا کہ گاڑی کی ہیڈ لائٹس کوتبدیل کرکے ان کی جگہ ایل ای ڈی لائٹس لگانے کے لیے اجازت نامے کا حصول ضروری ہے یا بغیر اس کے لائٹس تبدیل کی جاسکتی ہیں ـ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کی باڈی، انجن یا رنگ میں تبدیلی کرنے کے لیے ٹریفک پولیس کے متعلقہ شعبے سے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہےـ  
اجازت نامہ حاصل کیے بغیر گاڑی کی ساخت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنے پرقانون کی شق 64 لاگو ہوتی ہے جس کے مطابق گاڑی کی باڈی کی مرمت، رنگ کی تبدیلی، انجن کی طاقت میں اضافہ یا چیسس نمبر میں تبدیلی کرنے کے لیے ادارہ ٹریفک پولیس سے تحریری طورپر این اوسی حاصل کرنا ضروری ہےـ 
این او سی حاصل کیے بغیر کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنے پر دو ہزارریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ دوسری بار وہی عمل دہرانے پرجرمانہ ڈبل اور تیسری بار خلا ف ورزی کے مرتکب ہونے والے کو پانچ ہزار ریال جرمانے کے ساتھ ورکشاپ کو بھی مستقل طورپر سیل کردیا جاتا ہے ـ 
واضح رہے سعودی عرب میں ٹریفک قوانین کے تحت گاڑی کا حادثہ ہونے پر اس کی رپورٹ پولیس کے متعلقہ ادارے میں کی جاتی ہے جہاں سے گاڑی کی اصلاح و مرمت کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہےـ 
جبکہ گاڑی کا اوریجنل رنگ تبدیل کرنے کی کارروائی کافی دقت طلب ہوتی ہے جس کےلیے ٹریفک پولیس کو تحریری شکل میں رنگ تبدیل کرنے کا سبب بتانا لازمی ہے اجازت ملنے پر ہی گاڑی کا رنگ تبدیل کرایا جاسکتا ہے- بصورت دیگر رنگ تبدیل کرانا یا بغیر اجازت کے گاڑی کی ڈینٹنگ و پینٹنگ کرانا خلا ف قانون ہے جس پر ورکشاپ اور گاڑی کے مالک کو سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: