Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ افغانستان سے متعلق ماسکو کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے متعلق ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شریک نہیں ہو سکے گا۔
فری پریس جرنل کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ وہ ’سفری مشکلات‘ کے باعث منگل کو ہونے والی اس کانفرنس میں شریک نہیں ہو گا۔
دوسری جانب افغانستان کے نئے حکمران پرامید ہیں کہ ماسکو کانفرنس دیگر ممالک سے ان کے سیاسی و معاشی تعلقات میں بہتری اور افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا راستہ کھولے گی۔
افغان نیوز چینل طلوع نیوز کے مطابق منگل کو ہونے والی ماسکو کانفرنس میں امریکہ، چین، پاکستان، ایران اور انڈیا کو مدعو کیا گیا تھا۔
امریکہ کے اس کانفرنس میں شریک نہ ہونے کے بعد صورت حال میں تبدیلی آئی ہے لیکن امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ امریکہ افغانستان سے متعلق بات چیت کے اس عمل کی حمایت کرتا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کا ایک وفد 20 اکتوبر کو روس کے ساتھ افغانستان کے بارے میں ماسکو فارمیٹ اجلاس میں شرکت کرے گا اور اس کی تصدیق افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹویٹر پر کی۔
عبوری افغان حکومت کے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی اس وفد کی قیادت کریں گے۔

طالبان پرامید ہیں کہ ماسکو کانفرنس افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا راستہ کھولے گی۔ (فوٹو: روئٹرز)

ان کے بیان کے مطابق طالبان اپنے ماسکو دورے کے دوران مختلف ممالک کے نمائندوں کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر مذاکرات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس سے قبل روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا کہ دارالحکومت (ماسکو) اگلے ہفتے افغانستان کے بارے میں مشاورت کے لیے طالبان کے ایک بڑے وفد کی آمد کی توقع کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ روس افغانستان کے مسائل کے حل کے لیے 2017 سے مذاکرات کے 'ماسکو فارمیٹ' کا اہتمام کر رہا ہے۔ ٹی اے ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق 2017 سے ماسکو میں مذاکرات کے کئی دور ہوئے ہیں۔
انڈیا نے بھی مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔ جوائنٹ سیکرٹری کی سطح پر اس کی شرکت کا امکان ہے۔
انڈیا کی وزارت خارجہ نے پیر کو بتایا کہ انڈیا کو 20 اکتوبر کو ماسکو فارمیٹ میٹنگ میں مدعو کیا گیا ہے اور وہ اس میں شرکت کرے گا۔

شیئر: