بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے سیاسی مستقبل کا اختیار بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) اور اتحادیوں کو دے دیا ہے۔
اتوار کو اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں جام کمال نے کہا کہ ’میں نے اپنا اختیار اپنے گروپ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین اور اتحادیوں کو دیا۔ موجودہ منظر نامے کے لیے جو بھی بہتر ہوگا، وہ فیصلہ ہوگا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر پی ڈی ایم جیت جاتی ہے اور ناراض ممبران کے ساتھ حکومت بناتی ہے تو ہم اپوزیشن میں بھی بیٹھنے کو تیار ہیں۔‘
مزید پڑھیں
ایک اور ٹویٹ میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’صوبے کی ترقی کو جو بھی نقصان ہوگا، اس کے ذمہ دار پی ڈی ایم، پی ٹی آئی، باپ (ناراض گروپ)، وفاق کے کچھ چند سمجھدار اور ذمہ دار لوگ اور چند مافیا ہوں گے۔ میں عمران خان کو مشورہ دوں گا کہ اپنے اردگرد کے افراد کا جائزہ لیں۔‘
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر 25 اکتوبر کو رائے شماری ہوگی۔
میں نے اپنا اختیار اپنے گروپ BAP کے اراکین اور اتحادیوں کو دیا. اتحادی اور بی اے پی موجودہ منظر نامے کے لئے جو بھی بہتر ہوگا، وہ فیصلہ ہوگا انشاءاللہ.
اور اگر پی ڈی ایم جیت جاتا ہے اور ناراض ممبر کے ساتھ حکومت بناتا ہے تو ہم اپوزیشن میں بھی بیٹھنے کو تیار ہیں۔
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 24, 2021
بلوچستان اسمبلی کے 65 میں سے 34 ارکان اسمبلی پہلے ہی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔ جب کہ عدم اعتماد کی قرارداد کی کامیابی کے لیے 33 ارکان چاہیے۔
گذشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی کے چار مبینہ لاپتہ ارکان منظر عام پر آگئے ہیں۔
چاروں ارکان اسمبلی نے مشترکہ ویڈیو بیان میں بتایا ہے کہ وہ اسلام آباد میں ہیں اور جلد کوئٹہ پہنچ کر عبدالقدوس بزنجو کے گروپ کا حصہ بنیں گے۔
اکبر آسکانی، بشریٰ رند، لیلیٰ ترین اور ماہ جبین شیران بلوچستان اسمبلی کے 20 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس سے غیر حاضر تھے جس میں وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی۔
تحریک عدم پیش کرنے والے بی اے پی جام مخالف گروپ کے سردار عبدالرحمان کھیتران اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے اسمبلی میں بیان دیا تھا کہ چاروں ارکان اسمبلی کو حکومت نے حراست میں لے رکھا ہے۔
بی اے پی کے ناراض گروپ کے باقی رہنماؤں نے بھی جام حکومت پر الزام لگایا تھا کہ لاپتہ ارکان کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے جن کی بازیابی کے لئے انہوں نے گورنر بلوچستان، آئی جی پولیس اور بلوچستان ہائی کورٹ کو درخواستیں بھی دیں۔
Passion for power and greed!!
Loss in the Provincial development will be entirely the responsibility of PDM, PTI and BAP some sensible and responsible people in the federal, BAP(Naraz group) and few mafias
I would suggest to @ImranKhanPTI to have a look around his people.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 24, 2021