سعودی کابینہ نے سوڈان کے تمام فریقوں سے پھر کہا ہے کہ وہ ضبط و تحمل سے کام لیں اور برداشت کا مظاہرہ کریں۔
منگل کو نیوم میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کا بینہ کا ورچوئل اجلاس ہوا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے سوڈان کے برادر عوام کو اطمینان دلایا کہ سوڈان میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی میں معاون ہر اقدام کی تائید و حمایت جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں
کابینہ نے سوڈانی بھائیوں سے کہا کہ وہ کشیدگی سے گریز اور ملک کے سیاسی و اقتصادی فوائد کا تحفظ کریں۔ تمام سیاسی عناصر کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے والے امور کا ساتھ دیں۔
اجلاس میں کابینہ نے گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطی سربراہ کانفرنس کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
کابینہ کا کہنا تھا کہ گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطی سربراہ کانفرنس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم اقدامات تجویزکرنے، ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے، منفی اثرات کو محدود کرنے اور کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والے اقدامات کیے گیے ہیں-
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے اس سال جی 20 کی کامیاب قیادت پر اٹلی کے لیے ستائش کا اظہار کیا۔
کابینہ نے علاقائی و بین الاقوامی صورتحال سے متعلق اہم امور کا جائزہ لیا ہے۔
اجلاس نے سعودی عرب کے علاقوں اور سول تنصیبات پر حوثیوں کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیان کا خیر مقدم کیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کے اس بیان سے یمنی بحران کے خاتمے کے لیے مملکت کی مساعی کو کامیاب بنانے والے مشن کو اہم تحریک ملی ہے۔
سعودی کابینہ نے مسئلہ فلسطین کے حل سے متعلق سعودی عرب کے مستحکم اور غیر متزلزل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہو اور فلسطینی عوام کو جائزہ حقوق حاصل ہوں۔
کابینہ نے اس حوالے سے سابقہ بیان کا اعادہ کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکام کو مقبوضہ عرب علاقوں سے مکمل انخلا اور غاصبانہ قبضہ ختم کرانے نیز بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اسرائیلی حکام کو پابند بنایا جائے-
کابینہ نے لیبیا کے حوالے سے موقف دہراتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ لیبیا کے امن و استحکام و اتحاد و سالمیت کے تحفظ کے لیے کی جانے والی بین الاقوامی کوششیں جاری رہیں۔
سعودی کابینہ نے مختلف امور سے متعلق کئی فیصلے بھی کیے ہیں۔
وزیر برائے سوپرٹس کو قطر کے ساتھ نوجوانوں اور کھیلوں کے امور میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت، وزیر اسلامی امور کو یونان کے ساتھ اسلامی امور میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت، وزیر سیاحت کو برطانیہ میں ڈیجیٹل ثقافت اور ابلاغی امور کی وزارت کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت، وزیر ماحولیات کو اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے کے ساتھ ریگستان میں توسیع کے انسداد کے معاہدے پر دستخط کے اختیارات تفویض کیے۔
کابینہ نے صحار انٹرنیشنل بینک کو مملکت میں اپنی شاخ کھولنے، وزارت نقل و حمل، وزارت سیاحت اور محکمہ تفریحات کو انسداد تمباکو نوشی کمیٹی میں شمولیت کی منظوری دی ہے۔