سعودی کابینہ کا ورچول اجلاس خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیاـ
اجلاس میں چھ نکات کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جبکہ متعدد اعلیٰ عہدیداروں کی ترقی و تبادلے کے احکامات بھی صادر کیے گئے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق منگل کوہونے والے کابینہ کے اجلاس میں متعدد ممالک کے ساتھ مخلتف موضوعات پر مملکت کی جانب سے کی گئی خط وکتابت کے بارے میں بھی اہم نکات پیش کیے گئے۔
مزید پڑھیں
کابینہ کے اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ، مختلف عالمی تنظمیوں اور جی 20 کے مختلف فورمز پر اٹھائے جانے والے معاملات اور اس کے اثرات پرغور کیا گیاـ
اجلاس میں گروپ 20 کے رکن ممالک کے پارلیمانی سربراہی اجلاس کی کارروائی اور نتائج سے مطلع کیا گیا جو فلاح انسانیت، پائیدار ترقی کے حصول و عالمی معیشت کے حوالے سے تھے۔
انہوں نے مملکت کے اس موقف کی تجدید کی جس میں مشرق وسطیٰ کو بڑے خطرناک ہتھیاروں سے پاک کرنے پر زوردیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں ان مقاصد کی اہمیت اور بین الاقوامی امن وسلامتی کو مستحکم بنانے اور کیمیائی ہتھیاروں کی خطرناکی و ہلاکت خیزی کےسبب ان پر پابندی عائد کرنے کی سفارشات پر اتفاق کیا گیا تھاـ
کابینہ نے یمن میں اسلامی فوجی اتحاد کی جانب سے یمنی آئینی حکومت کی امداد کو بھی سراہتے ہوئے حوثی ملیشیا کی جانب سے دہشتگردانہ کارروائیوں کے تدارک کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیاـ
سعودی کابینہ نے متفقہ طورپر مختلف فیصلے کیے جن میں وزیر توانائی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے برطانوی ہم منصب سے مملکت اور برطانیہ و شمالی آئرلینڈ کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون کرنے کے حوالے سے کام کریں۔
وزیر خزانہ و زکوٰۃ و ٹیکس و کسٹم اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے بنگلہ دیش کے درمیان کسٹم کے معاملات میں تعاون اور کے معاہدوں پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
کابینہ کے اجلاس میں مختلف اعلی عہدے داروں کی ترقی کے فرمان بھی جاری کیے گئے۔ حائل ریجن کے ترقیاتی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔