Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے سرکاری بینک پر سائبر حملہ، ’مالی نقصان نہیں ہوا‘

بینک کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کوئی مالی نقصان نہیں ہوا۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ایک اور سرکاری بینک ’نیشنل بینک آف پاکستان‘ نے ایک ’سائبر سیکیورٹی‘ سے متعلق واقعہ رپورٹ کیا ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
سنیچر کے روز سٹیٹ بینک آف پاکستان  نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’نیشنل بینک کے مشاہدے میں کوئی ڈیٹا بریچ یا مالی نقصان نہیں آیا۔‘
’کسی دوسرے بینک کی طرف سے ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں کیا گیا۔‘
سٹیٹ بینک آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو مانیٹر کر رہے ہیں اور بینکنگ کے نظام کی حفاظت یقینی بنا رہے ہیں۔
اس حوالے سے ایک علیحدہ بیان میں نیشنل بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ یہ سائبر حملہ 29 اکتوبر کی رات اور 30 اکتوبر کی صبح کے بیچ میں پیش آیا۔
بینک کے مطابق ان کے سرور نے اس حملے کو ڈٹیکٹ کیا تھا اور اس حملے سے ان کی کچھ سروسز بھی متاثر ہوئیں تھیں۔
’ابھی تک کوئی بھی صارف یا ان کا مالی ڈیٹا کمپرومائز نہیں ہوا ہے۔‘
بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نظام کو مزید محفوظ بنانے کے لیے ماہرین کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔

شیئر: