Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کورونا کا شکار، ’10 دن قرنطینہ میں رہیں گی‘

جین ساکی کا کہنا ہے کہ وہ ایک اور ٹیسٹ سے قبل 10 دن قرنطینہ میں رہیں گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جین ساکی کا اتوار کو کہنا تھا کہ ان کے خاندان کے افراد کے وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ یورپ کا سفر نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جین ساکی نے ایک بیان میں کہا کہ اگرچہ گذشتہ ہفتے کئی بار ان کا ٹیسٹ منفی آیا تھا، لیکن اتوار کو کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔
’جبکہ میں بدھ کے بعد سے صدر یا وائٹ ہاؤس کے عملے کے سینئیر ممبروں کے ساتھ ذاتی طور پر قریبی رابطہ میں نہیں رہی اور اس آخری رابطے کے چار دن بعد تک میرا ٹیسٹ منفی آتا رہا۔ میں شفافیت کے مدنظر آج کے مثبت ٹیسٹ کا انکشاف کر رہی ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میری صدر سے آخری ملاقات منگل کو ہوئی تھی اور ہمارے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ تھا اور ہم نے ماسک پہن رکھے تھے۔‘
جین ساکی نے کہا کہ ان میں کورونا کی ہلکی علامات ہیں، اس کا سہرا انہوں نے کورونا ویکسین کو دیا اور کہا کہ وہ گھر سے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک اور ٹیسٹ سے قبل 10 دن قرنطینہ میں رہیں گی اور اس کے بعد ہی وائٹ ہاؤس جائیں گی۔
واضح رہے کہ 78 سالہ امریکی صدر جو بائیڈن جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے اتوار کو روم میں تھے اور COP26 موسمیاتی سربراہی اجلاس کے لیے پیر کو گلاسگو میں ہوں گے۔
انہیں کورونا ویکسین کا بوسٹر ستمبر میں لگایا تھا۔
بہت سے امریکی اب بھی ویکسین کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں، صرف 58 فیصد آبادی کو دونوں خوراکیں لگائی گئی ہیں۔
امریکہ میں اب تک کورونا وائرس سے سات لاکھ 45 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ امریکی حکام صحت نے موڈرنا، فائزر اور جانسن اینڈ جانسن کی ویکسینز کے بوسٹر شارٹس کی منظوری دی ہوئی ہے۔

شیئر: