Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ: دور جدید کی کرکٹ کے دو بہترین کپتانوں کا مقابلہ 

کین ولیمسن اور ایئن مورگن نے 2019 کے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والی ٹیموں کی قیادت بھی کی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ٹی20 ورلڈ کپ میں پہلا سیمی فائنل بدھ کو ابوظبی کے شیخ زاید کرکٹ سٹیڈیم میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔
انگلینڈ نے گروپ اے کے ابتدائی 4 میچز میں کامیابی حاصل کر کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی لیکن آخری گروپ میچ  میں ناقابل شکست رہنے والی انگلینڈ کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ نے گروپ کے ابتدائی میچ پاکستان سے شکست کے بعد لگاتار 4 میچوں میں فتح حاصل کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔  
پہلے سیمی فائنل کے دوران دنیائے کرکٹ میں دو ایسے کپتانوں کی صلاحیتوں کا مقابلہ ہوگا جنہوں نے اپنی ٹیم کے کھیلنے کی روایت کو ہی تبدیل کردیا ہے۔  
عمومی طور پر انگلینڈ ٹیم کو ٹیسٹ اور روایتی کرکٹ کے لیے جانا جاتا تھا لیکن کپتان ایئن مورگن نے سنہ 2015 کے ورلڈ کپ کے پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہونے کے بعد انگلینڈ کے روایتی کھیل کو تبدیل کرتے ہوئے ’ماڈرن ڈے‘ کرکٹ کھیلنے کے رجحان کو فروغ دیا۔
 اس کے بعد نہ صرف ٹی20 بلکہ انگلینڈ کی ون ڈے ٹیم میں بھی جارحانہ انداز سے کھیلنے والے میچ ونرز نے ٹیم کو فتوحات سے ہمکنار کیا۔
گذشتہ چھ برسوں میں جیسن روئے، جوز بٹلر، جونی بیئرسٹو اور بین سٹوکس جیسے میچ ونرز نے دنیائے کرکٹ میں اپنا لوہا منواتے ہوئے انگلینڈ کو 2019 میں پہلی مرتبہ عالمی کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔  
نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ کے کپتان ایئن مورگن اپنے میچ ونرز جوز بٹلر، معین علی اور لیونگ سٹون پر انحصار کریں گے۔ 
دوسری جانب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو نیوزی لینڈ کے کامیاب ترین کپتان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔  
کین ولیمسن کا شمار جدید دور کی کرکٹ کو سمجھنے والے دماغوں میں ہوتا ہے اور ان ہی کی قیادت میں 2019 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ رنر اپ رہی اور میچ کا نتیجہ سپر اوور میں انگلینڈ کے نام ہوا

ایئن مورگن کے ساتھ لیونگ سٹون، ڈیوڈ ملان، معین علی اور جونی بیئرسٹو انگلینڈ کے میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہی نہیں ٹیسٹ کرکٹ میں بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے ان کی قیادت میں شاندار فتوحات سمیٹتے ہوئے پہلی مرتبہ آئی سی سی ٹیسٹ چپمئین شپ اپنے نام کی، نیوزی لینڈ کی ٹیم کی نظریں اس میچ کو جیت کر پہلی بار آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنانے پر مرکوز ہوں گی۔  

دونوں ٹیموں کے میچ ونر کھلاڑی، انگلینڈ کی بیٹنگ کا مقابلہ نیوزی لینڈ کی تجربہ کار بولنگ سے 

اوپنر جیسن رائے کے انجری کے باعث ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم کو ایک دھچکہ ضرور لگا ہے لیکن ان کی ٹیم میں متعدد ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو کہ میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے بولرز کی نیندیں اس وقت جارح مزاج جوز بٹلر نے خراب کر رکھی ہوں گی اور ٹیم مینجمنٹ یقینی طور پر انگلینڈ کے اوپننگ بلے باز کو جلد پویلین بھیجنے کی تیاری کر رہی ہوگی۔  
جوز بٹلر نے اس ایونٹ کے دوران سب سے زیادہ 13 چھکے لگائے ہیں جبکہ وہ بابر اعظم کے بعد سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بھی ہیں۔

ابو ظبی کی کنڈیشنز کیوی بولرز ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤدھی اور ایڈم ملنے کے لیے سازگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور اور واحد سنچری بھی جوز بٹلر نے بنا رکھی ہے جبکہ ٹورنامنٹ میں 120 کی اوسط سے بلے بازی کرنے کرنے والے جوز بٹلر سب سے سے زیادہ اوسط رکھنے والے بلے باز ہیں۔  
ان کے علاوہ کپتان ایئن مورگن کے ساتھ لیونگ سٹون، ڈیوڈ ملان، معین علی اور جونی بیئرسٹو بھی انگلینڈ کے میچ ونر کھلاڑی ہیں۔  
انگلینڈ کی ٹیم کے مقابلے میں نیوزی لینڈ کے بولنگ لائن زیادہ مضبوط ہے، میچ ونر بولرز کی موجودگی میں انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے تجربہ کار بولرز کا سامنا کرنا ہوگا۔  
نیوزی لینڈ کے جانب سے ٹرینٹ بولٹ ایونٹ میں 11 وکٹیں حاصل کر کے تیسرے بہترین بولر ہیں جبکہ ٹم ساؤدھی اور ایڈم ملنے کے لیے ابوظبی کی کنڈیشنز سازگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
گروپ میچز میں ایش سودھی اور مچل سیٹنر کی جوڑی سپن بولنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ کے لیے کارگر ثابت ہوئی ہے۔  

شیئر: