Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی فرمان کے تحت مزید چار افراد کو سعودی شہریت مل گئی

مناھل عبدالرحمان ثابت، عاطف ساجد ، ایھاب خلیل اورعمر ماونس یاغی شامل ہیں(فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں شاہی فرمان کے مطابق قانون، میڈیکل، سائینس، کلچر، کھیل اور ٹیکنیکل شعبوں میں خصوصی مہارت رکھنے والے پروفیشنل افراد کو شہریت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
سنیچر کو مزید چار افراد کو سعودی شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے جن میں مناھل عبدالرحمان ثابت، عاطف ساجد ، ایھاب خلیل اورعمر ماونس یاغی شامل ہیں۔
 خصوصی مہارت رکھنے والے پروفیشنل افراد سعودی شہریت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
 
 یہ شاہی فرمان وژن 2030 کا حصہ ہے جس کا مقصد سعودی عرب میں ایسا ماحول پیدا کرنا جہاں دنیا بھر سے خصوصی مہارت کے حامل پیشہ ور افراد کو مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
 اس سے قبل جن افراد کو سعودی شہریت دی گئی ہے ان میں غلاف کعبہ کے خطاط مختار عالم کے علاوہ معروف مورخ ڈاکٹر امین سیدو، ممتاز سکالر ڈاکٹر محمد البقاعی، مورخ ڈاکٹر عبدالکریم السمک،  تھیڑ کی دنیا  کے نمایاں ترین ہدایتکار سمعان العانی شامل تھے۔ 
العربیہ اور عاجل نے سنیچر کو  سعودی شہریت حاصل کرنے والے مزید چار افراد کا تعارف شائع کیا ہے۔

مناھل عبدالرحمان ثابت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت رکھتی ہیں

مناھل عبدالرحمان ثابت
مناھل عبدالرحمان ثابت کو سعودی شہریت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت کی بنیاد پردی گئی ہے۔ یہ پہلی عرب خاتون ہیں جنہیں سال 2013 میں دنیا کے ذہین ترین افراد کی فہرست میں شامل ہونے کا اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ 
عاطف ساجد
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ماہرعاطف ساجد متعدد نمایاں کمپنیوں میں مالیاتی اور مشاورتی پلیٹ فارم پر اہم خدمات انجام دے چکے ہیں۔

عاطف ساجد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں

علاوہ ازیں متعدد حکومتی سیکٹرز کے لیے اہم اسٹراٹیجک پروگراموں کی تیاری میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

ایھاب خلیل نے مالیاتی شعبے میں اہم  خدمات انجام دی ہیں۔

ایھاب خلیل
ایھاب خلیل شیئرز سیٹکر اور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے علاوہ اسٹراٹیجیک سرمایہ کاری کے ماہر ہیں انہوں نے ان میدانوں میں اہم مالیاتی خدمات انجام دی ہیں۔

عمرماونس یاغی کیمیا کے شعبے کے محقق ہیں۔

عمرماونس یاغی
معروف کیمیا دان عمرماونس یاغی کیمیا کے شعبے کے محقق ہیں۔ سال 1998 سے 2008 تک کی عالمی سطح کی رینکنگ کے ماہرین میں دوسرے نمبر پر ان کا شمار ہوتا ہے۔ 

شیئر: