Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ ممالک سے سعودی عرب واپسی کےلیے کسی دوسرے ملک میں کتنے دن قیام؟

اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان سمیت بعض دیگر ممالک پر مملکت کے لیے براہ راست سفری پابندی بدستور برقرار ہے۔ 

اس حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ سعودی عرب جانے کے لیے دبئی میں کتنے دن قیام کرنا پڑتا ہے؟ 

 جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ ممنوعہ ممالک سے براہ راست وہی تارکین وطن مملکت آ سکتے ہیں جنہوں نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوئی ہوں اورتوکلنا ایپ پر ان کا سٹیٹس ’امیون‘ کا ہو۔
جبکہ وہ افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین نہیں لگوائی اور ان کا تعلق ممنوعہ ممالک سے ہے وہ کسی ایسے ملک میں جہاں سے مسافروں کی آمد پر پابندی نہیں وہ ان ممالک میں 14 دن قیام کرنے کے بعد سعودی عرب آ سکتے ہیں۔
واضح رہے کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، مصر اور انڈونیشیا سے سعودی عرب میں ویکسین نہ لگوانے والوں کی آمد پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے ایسے ممالک سے آنے والے براہ راست سعودی عرب نہیں آ سکتے بلکہ وہ کسی ایسے ملک میں دو ہفتے قیام کرنے کے بعد مملکت آسکتے ہیں جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی نہیں۔

ایک اور شخص نے سفری پابندیوں کے حوالے سے دریافت کیا کہ مملکت کے لیے براہ راست فلائٹس کب تک کھلیں گی؟

اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس بارے میں پالیسی کا اعلان ہوتے ہی مطلع کر دیا جائے گاـ 

اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہے (فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے سعودی حکومت کی جانب سے سفری پابندیوں کے حوالے سے ممنوعہ ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ اقامہ ہولڈرز جو خروج وعودہ پر اپنے ملک گئے ہوئے ہیں اور موجودہ پابندی کے باعث مملکت نہیں آ سکتے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر تک مفت توسیع کے احکامات پرعمل جاری ہے۔
اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل جاری ہے اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے اشتراک سے معاملات مکمل کیے جا رہے ہیں۔
اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں کی جانے والی مفت توسیع مرحلہ وار کی جا رہی ہے جس کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر اورمصنوعی ذہانت کے ادارے کے تعاون سے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے ۔

شیئر: