Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی ایکسپو میں سعودی پویلین مملکت کے مستقبل کی جھلک ہے، فرانسیسی سینیٹر

190 ممالک کی موجودگی میں مملکت کا پویلین سب سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
فرانسیسی سینیٹر اولیویر کیڈک کا دبئی ایکسپو2020 میں سعودی پویلین کے بارے میں کہنا ہے کہ اس میں سعودی عرب کے مستقبل کی شاندار جھلک نظرآ رہی ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے ان کے انٹرویو میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹر اولیویر فرانس اور خلیجی ممالک کے دوستی گروپ کے حوالے سے مملکت کے دورے پر آنے والے گروپ کی صدارت کر رہے ہیں۔
فرانسیسی سینٹیر کا کہنا ہے کہ وہ سعودی وژن 2030 کے آغاز کے بعد سے مملکت میں جاری متاثر کن منصوبوں سے انتہائی خوش ہیں۔

2015 میں کے بعد جب 2019 میں دوبارہ مملکت آیا تو  پہچان نہیں سکا۔ (فوٹو عرب نیوز)

فرانسیسی تارکین وطن کی نمائندگی کرتے ہوئے سینیٹر اولیویراب تک کئے گئے410 سرکاری دوروں میں 99 ممالک کا سفر کر چکے ہیں۔
مملکت میں اپنے استقبال پر فرانسیسی سینیٹر نے خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ طیارے سے اترتے ہی میزبان ملک کا رکن پارلیمنٹ نے میرا استقبال کیاہے۔
یہ حقیقت ایک منفرد معنی رکھتی ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سعودی عرب اور فرانس کے مابین دوستی اپنی بہترین سطح پرہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پر فرانسیسی پارلیمنٹیرین کا شوریٰ (کونسل) کی جانب سے خیرمقدم پر میں شکرگزار ہوں اور جس انداز میں ہمارا استقبال کیا گیا وہ ناقابل فراموش ہے اور میں سعودی عرب کو ہمیشہ بہترین انداز میں یاد رکھوں گا۔
ریاض میں قائم فرانس سے الحاق شدہ ایک سکول میں عرب نیوز سے انٹرویو کے دوران  فرانسیسی رکن پارلیمنٹ نے ثقافتی، اقتصادی اور عسکری شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے سعودی وژن2030 پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک متحرک عمل شروع ہو چکا ہے۔میں نے واضح فرق محسوس کیا ہے۔ پہلی بار میں 2015 میں سعودی عرب آیا تھا اور جب 2019 میں دوبارہ یہاں آیا تو ابتدائی طور پر میں مملکت کو پہچان نہیں سکا۔

سعودی عرب میں مقامی ثقافت کو ابھارنے کے لیے حقیقی عمل جاری ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ میں اب ایک بار پھر دوستی گروپ کے ساتھ 2021 میں یہاں آیا ہوں حالانکہ میں جلد واپس آنا چاہتا تھا لیکن کورونا وبا کے باعث سفر کرنا ممکن نہیں تھا۔
ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی سینیٹر نے کہا کہ میرے اندازے کے مطابق سعودی عرب کی موجودہ تبدیلی حقیقی داخلی انقلاب ہے جو مملکت کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 2015 سے2019 کے درمیان یہاں پر بہت سی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ پہلی چیز تو یہ کہ یہاں کی عوام جو زیادہ نوجوانوں پر مشتمل ہیں  ان کا رویہ بہت مثبت ہے اور نئے وژن کے ساتھ ان کے چہروں پر زیادہ مسکراہٹ ہے۔
ریاض میں فرانسیسی سکول کا دورہ کرتے ہوئے  فرانس سعودی ثقافتی تعلقات میں پیش رفت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فرانس کی تعلیم میں روشن خیالی ہے جو ہمارے ملک کی اقدار ہے اور یہ انتہائی اہم ہے کہ ہم اپنی زبان اور ثقافت کو بانٹ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دوستی گروپ کے ساتھ العلا جانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں کیونکہ اس علاقے میں دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ کام جاری ہے جس میں فرانس کی کارکردگی انتہائی اہم ہے۔
ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ کام کس طریقے سے ہورہا ہے اور فرانس اور سعودی عرب کا اتحاد اس غیر معمولی آثار قدیمہ کو بڑھانے میں کس طرح مدد کر سکتا ہے۔

وژن 2030 کے مطابق مملکت کے منصوبوں سے انتہائی خوشی ہو رہی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

سعودی عرب میں مقامی ثقافت کو ابھارنے کے لیے حقیقی عمل جاری ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ ضرور کامیاب ہو گا۔
اور اگر فرانس یہاں کی ثقافت کو پھیلانے میں مدد کر سکتا ہے تو یہ اعتماد کا ایک بہت ہی خوبصورت تحفہ ہو گا جو آپ ہمیں دے رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہ سعودی عرب آئندہ دس سالوں میں آپ کو کس مقام پر نظر آ رہا ہےانہوں نے کہا کہ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ کورونا کے وبائی مرض کو کس طرح مکمل شکست دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا سعودی عرب کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے دبئی میں ایکسپو2020 کے دوران سعودی عرب کے انتہائی دیدہ زیب پویلین کا دورہ کیا ہے اور مجھےاس بات کا اندازہ ہے کہ وہاں پر 190 ممالک کی موجودگی کے دوران سعودی عرب کا خوبصورت پویلین سب سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔
اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کو اس ملک میں کتنی دلچسپی ہے۔ ایکسپو2020 میں موجود سعودی پویلین میں وژن2030 کے مطابق جاری کئے جانے والے وہ منصوبے دکھائے گئے ہیں جن پر مملکت میں کام ہو رہا ہے۔
آخرمیں انہوں نے کہا کہ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ آئندہ دس سال میں سعودی عرب کیسا ہو گا تو میں آپ کو مشورہ دیتا ہوں کہ آپ دبئی جائیں اور ایکسپو2020 میں سعودی پویلین ضرور دیکھیں۔
 

شیئر: