Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعجاز چوہدری کی سعد رضوی سے ملاقات، ’عمران کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں ملتا‘

میڈیا سے گفتگو میں اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ سعد رضوی کو رہائی پرمبارک باد دینے اور گلدستہ پیش کرنے آیا ہوں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد رضوی سے ملاقات کی ہے۔
تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان کے مطابق سنیچر کو لاہور میں ہونے والی ملاقات میں اعجاز چوہدری نے حافظ سعد رضوی کو رہائی پر مبارک باد دی اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔
ترجمان ٹی ایل پی کے مطابق اعجاز چوہدری ذاتی حیثیت میں ملنے آئے اور انہوں نے امیر تحریک لبیک علامہ خادم حسین رضوی کے عرس کے موقع پر فاتحہ خوانی بھی کی۔
ترجمان ٹی ایل پی کا کہنا تھا کہ سیاسی بات چیت کا سلسلہ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔ سیاست میں دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔
'اتحاد کے بارے ایسے موقع پر گفتگو نہیں کی جا سکتی۔'
دوسری جانب ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ سعد رضوی کو رہائی پرمبارک باد دینے اور گلدستہ پیش کرنے آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعد رضوی سے خیر سگالی کےطور پر ملنے کے لیے آیا ہوں۔
'ہماری ذمہ داری ہے ایسی لیڈرشپ سے رابطے میں رہیں جو دوسروں سے مختلف ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام سے ایسا تعلق رکھے جس سے اتفاق رائے پیدا ہو۔'
اس سوال پر کیا کہ کیا آپ وزیراعظم عمران خان کی اجازت سے سعد رضوی سے ملے؟ سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ 'میں عمران خان کی اجازت کے بغیر کبھی کسی سے نہیں ملتا۔'
ان سے وزیراعظم عمران خان اور سعد رضوی کی ملاقات سے متعلق بھی پوچھا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ ایسی ملاقات قبل از وقت ہے۔
تاہم اعجاز چوہدری کی حافظ سعد رضوی سے اس ملاقات پر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھائے ہیں اور حکومت کے ساتھ ساتھ تحریک لبیک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ' لبیک جیسی منافق خود ساختہ اسلامی سیاسی پارٹی آج تک نہیں دیکھی۔ جنہوں نے لبیک کے بندے مارے، سعد رضوی کو جیل میں رکھا، انہی لوگوں کے ساتھ پنجاب میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے لیے گلے مل رہا ہے۔'
عرفان الحق نامی ایک صارف نے سینیٹر اعجاز چوہدری اور سعد رضوی کی گلے ملتے ہوئے کی ویڈیو ری ٹویٹ کرتے ہوئے طنزاً کہا کہ 'سب کہیے سبحان اللہ۔'
شعیب سکندر نے اپنے ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ 'ضرورت ہی کیا تھی سعد رضوی کی گرفتاری۔ پھر دھرنے میں جانیں ضائع کرنے۔ پھر کالعدم  قرار دینے اور اب جپھی ۔۔۔۔۔'

 

شیئر: