Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہنواز دھانی کے کیریئر کا پہلا میچ، ’پوری رات نیند نہیں آئی‘

شاہنواز دھانی نے ٹی ٹوئنٹی کیریئر میں 18 میچز میں 29 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی دکھا کر سلیکٹرز کی نظروں میں آنے والے شاہنواز دھانی بنگلہ دیش کے خلاف ٹی 20 کیریئر کا اپنا پہلا میچ کھیل رہے ہیں۔
شاہنواز دھانی نے سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لے کر سلیکٹرز اور شائقین کی توجہ حاصل کی تھی۔ انہوں نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں 11 میچز کھیل کر 20 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ٹی ٹوئنٹی کیریئر میں انہوں نے 18 میچز کھیل کر 29 وکٹیں حاصل کی ہیں۔  
پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے بہترین بولر بننے کے بعد شاہنواز دھانی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے سکواڈ کا حصہ تھے لیکن انہیں متبادل کھلاڑی کے طور پر سکواڈ کے ساتھ لے جایا گیا تاہم اس ورلڈ کپ کے دوران شاہنواز دھانی میدان سے باہر بھی سوشل میڈیا میں کافی زیر بحث رہے۔
غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ ملاقاتیں اور سیلفیوں کے باعث سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ’وزیر خارجہ‘ کا بھی اعزاز دیا گیا۔ اس کے علاوہ وہ ڈریسنگ روم میں دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ میل جول کرتے اور مہمان نوازی کرتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔  
سندھ کے شہر لاڑکانہ کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے شاہنواز دھانی کھیتی باڑی کے ساتھ ساتھ ٹیپ بال کرکٹ کھیل کر اپنا شوق پورا کیا کرتے تھے۔ شاہنواز دھانی نے میچ سے قبل اپنی والدہ کو ویڈیو کال کے ذریعے بتایا کہ آج وہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے۔  
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں شاہنواز دھانی نے کیریئر کے پہلے میچ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’آج میرا ڈیبیو ہو رہا ہے اور میں اتنا پرجوش ہوں کہ اپنے جذبات بیان نہیں کر سکتا۔ پوری رات مجھے نیند نہیں آئی کہ میرا ڈیبیو ہونے جا رہا ہے۔‘  
شاہنواز دھانی نے کہا کہ ’میچ سے قبل میں نے اپنی والدہ سے ویڈیو کال پر بات کی اور بہت خوش ہیں اور ٹیم کے لیے دعا کر رہی ہیں۔‘  
انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو انتظار ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے کھیلے اور انہیں بھی اس دن کا انتظار تھا اور آج ان کا خواب پورا ہونے جا رہا ہے۔
’میری خواہش تھی کہ جب میں اپنے کیریئر کا پہلا میچ کھیلتا تو میرے گھر والے میرے ساتھ ہوتے لیکن بدقسمتی سے وہ یہاں موجود نہیں ہیں، میری خواہش تھی کہ میرے سندھ کے لوگ میرے ساتھ ہوتے، میں ان کے سامنے اپنا ڈیبیو کرتا تو مجھے بہت زیادہ خوشی ہوتی جس کی کمی محسوس کر رہا ہوں۔‘ 
بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا جنون رکھنے والے شاہنواز دھانی نے کہا کہ ’لاڑکانہ سے پہلا انٹرنیشنل کرکٹ کھلاڑی بننا میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔ لاڑکانہ کے لوگوں نے جیسے مجھے خوش آمدید کہا میں اس کو بیان نہیں کر سکتا۔‘ 
لاڑکانہ کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے شاہنواز دھانی کو بچپن سے ہی کرکٹ کا جنون تھا لیکن ان کے والد انہیں پڑھ لکھ کر سرکاری افسر بنانا چاہتے تھے اس لیے وہ دھانی کے کرکٹ کھیلنے کے بھی سخت مخالف تھے۔ لیکن والد کے ساتھ کھیتی باڑی کرتے ہوئے شاہنواز دھانی اپنا کرکٹ کا شوق پورا کرنے کے لیے ٹیپ بال کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ اور پھر مقامی کلب کی جانب سے انہیں انڈر 19 کرکٹ کے ٹرائلز دینے کے لیے بلایا گیا۔  
شاہنواز دھانی کو ملتان سلطان کی جانب سے چھٹے ایڈیشن میں ایمرجنگ کیٹگری میں اپنی ٹیم میں شامل کیا اور وہ ٹیم کا ایک اہم حصہ بن گئے۔

شیئر: