Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغان پناہ گزینوں کے لیے برطانیہ کا منصوبہ، ’وہ اس کے آغاز تک مر جائیں گے‘

لوئس کیلوے کا کہنا تھا کہ ’یہ بات ناقابل دفاع ہے کہ وزرا ابھی تک اس سکیم کی تفصیلات میں پھنسے ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
برطانوی وزرا نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں سکونت کے اہل افغان پناہ گزین ان کے لیے اعلان کردہ سکیم کے ’شروع ہونے سے پہلے ہی مر جائیں گے۔‘
عرب نیوز کے مطابق یہ وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی جب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ حالیہ دنوں میں برطانوی فوج سے منسلک دو افراد کو طالبان نے ہلاک کردیا ہے۔
برطانیہ نے ایک سکیم کے تحت افغانستان سے 20 ہزار افراد کو برطانیہ لانے کا کہا تھا، لیکن یہ سکیم ابھی تک شروع نہیں کی گئی۔
لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ہیلن ہیز کا کہنا تھا کہ ’ان کے حلقے کے ایک شخص کا بھائی اور اس کی اہلیہ چھپ کر انتظار کر رہے ہیں۔‘
’انخلا کے بعد ان کے کزن اور چچا کو طالبان نے مار دیا اور انہیں بھی دھمکی آمیز پیغامات موصول ہورہے ہیں۔‘
افغان شہریوں کی سکونت کے ذمہ دار وزیر وکٹوریا ایٹکنز نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’ہم اس سکیم کو ڈیزائن کرنے کے لیے حکومت اور اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘
تاہم کچھ وزرا کا کہنا ہے کہ جب تک یہ سکیم شروع ہوگی اس وقت تک بہت دیر ہوجائے گی۔
لیبر ایم پی نے کہا کہ ’اس بات بہت خطرہ ہے کہ جن لوگوں کے لیے یہ سکیم شروع کی گئی ہے وہ اس کے آغاز تک مر جائیں گے۔‘
’رفیوجی ایکشن‘ چیرٹی کی سربراہ لوئس کیلوے کا کہنا تھا کہ ’یہ بات ناقابل دفاع ہے کہ وزرا ابھی تک اس سکیم کی تفصیلات میں پھنسے ہوئے ہیں اور کابل کو طالبان کے قبضے میں گئے تین ماہ ہوچکے ہیں۔‘

شیئر: