Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی گلوکارہ عروج آفتاب گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد

عروج آفتاب کا آبائی تعلق لاہور سے ہے۔ (فوٹو: عروج آفتاب فیسبک)
پاکستانی گلوکارہ اور موسیقار عروج آفتاب کو گریمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
گریمی ایوارڈز کا شمار دنیا کے چند نمایاں ترین میوزک ایوارڈز میں ہوتا ہے جو امریکہ میں واقع ’دا ریکارڈنگ اکیڈمی‘ کی طرف سے موسیقی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو دیا جاتا ہے۔
عروج آفتاب کو گریمی ایوارڈز 2022 کی ’بہترین نئے آرٹسٹ‘ کی کیٹگری میں نامزد کیا گیا ہے۔
اس کیٹگری میں مزید بینڈز اور گلوکاروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے جن میں جمی ایلن، بے بی کیم، فنیاس، برٹش بینڈ گلاس اینیملز اور کورین امریکن گروپ بریک فاسٹ بھی شامل ہیں۔
عروج آفتاب کے بحیثیت گلوکارہ اور موسیقار تین البمز ریلیز ہو چکے ہیں اور رواں سال ریلیز ہونے والی ان کی البم ’ولچر پرنس‘ کا گانا ’محبت‘ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے پسندیدہ گانوں میں سے ایک ہے۔
رواں سال جولائی میں اوبامہ نے سوشل میڈیا پر ان گانوں کی ایک لسٹ شیئر کی تھی جو وہ سن رہے تھے اور عروج آفتاب کا گانا اس میں شامل تھا۔
معروف امریکی میگزین ’بل بورڈ‘ کے مطابق عروج آفتاب نے بغیر کسی کی مدد کے گٹار بجانا سیکھا تھا اور وہ صرف 11 برس کی تھیں جب ان کے والدین اپنے آبائی شہر لاہور منتقل ہوگئے۔
انہوں نے موسیقی کی تعلیم امریکی شہر بوسٹن میں واقع ’برکلے کالج آف میوزک‘ سے حاصل کی۔ 36 سالہ گلوکارہ کا شمار ان آرٹسٹس میں ہوتا ہے جنہوں نے 90 اور سنہ 2000ء کی دہائی میں اپنی موسیقی کو انٹرنیٹ پر پروموٹ کیا۔
عروج آفتاب کی گریمی کے لیے نامزدگی کو پاکستانی گلوکارہ حدیقہ کیانی نے قوم کے لیے فخر کی بات قرار دیا۔
اپنی ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’ریکارڈنگ اکیڈمی کی طرف سے بیسٹ نیو آرٹسٹ کی کیٹگری میں نامزد ہو کر ہماری اپنی عروج آفتاب نے میوزک کی تاریخ قائم کر دی ہے‘
فخرعالم نے عروج آفتاب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی پہلی پاکستانی ہیں۔

 ایوارڈز کی تقریب اگلے سال جنوری میں لاس اینجلس میں منعقدہ ہوگی۔

شیئر: