لوئر دیر میں میڈیکل کالج کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں جج گرفتار
لوئر دیر میں میڈیکل کالج کی طالبہ سے زیادتی کے الزام میں جج گرفتار
جمعہ 26 نومبر 2021 10:56
روحان احمد، اردو نیوز، اسلام آباد
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع لوئر دیر میں پولیس نے ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں سینیئر سول جج کو گرفتار کرلیا ہے۔
ضلع لوئر دیر کے تھانہ بلامبٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ تین ماہ قبل خود کو سینیئر سول جج ظاہر کرنے والے شخص نے ان کی بہن کی نوکری کے عوض 15 لاکھ روپے کا تقاضا کیا جس کے بعد انہوں نے پیسے نہ ہونے کے سبب اس شخص کو 15 لاکھ مالیت کے زیورات دے دیے۔
پچیس نومبر کو درج ہونے والی ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ’آج صبح مذکور محمد جمشید کنڈی سینیئر سول جج صاحب نے دوبارہ رابطہ کرکے مجھے بتلایا کہ آپ کی بہن کی نوکری کا معاملہ میرے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔‘
متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ محمد جمشید کنڈی نے ان کو اپنے ساتھ بلامبٹ جانے کا کہا تاکہ وہ انہیں ان کے زیورات واپس کرسکیں۔
ایف آئی آر میں درج بیان میں خاتون کا کہنا ہے کہ بلامبٹ پہنچنے پر محمد جمشید کنڈی نے ان کو چائے پلائی اور انہیں بتایا کہ ’آپ میری جنسی خواہش پوری کریں تب آپ کے زیورات واپس کروں گا۔‘
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے انکار کرنے کے باوجود اس شخص نے ان کے ساتھ زبردستی زیادتی کی۔
بلامبٹ تھانے کے ایک اہلکار نے اردو نیوز کو تصدیق کی کہ متاثرہ خاتون کی جانب سے نامزد کیا گیا شخص واقعی سینیئر سول جج ہے اور اس کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ متاثرہ خاتون پشاور میں میڈیکل کالج کی طالبہ ہیں جبکہ ان کا آبائی تعلق کسی اور علاقے سے ہے۔
اس خبر کے حوالے سے جب ایس ایچ او بلامبٹ عبدالغفور خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی سینیئر سول جج کی گرفتاری کی تصدیق کی اور کہا کہ مزید معلومات متاثرہ خاتون کے میڈیکل چیک اپ کے بعد شیئر کی جائیں گی۔