الیکشن کمیشن نے لاہور کے ضمنی انتخابات میں مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کی ویڈیو کا نوٹس لے لیا ہے۔
لاہور میں این اے 133 کے ضمنی انتخابات میں مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی جانب سے کمشنر لاہور، آئی جی پنجاب، پیمرا اور نادرا کو منظر عام پر آنے والی ویڈیو پر کارروائی کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
لاہور کے حلقہ این اے 133 کا ووٹر کیا سوچ رہا ہے؟Node ID: 621821
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ’سوشل میڈیا اور نیوز چینلز پر چلنی والی فوٹیجز میں مختلف افراد ایک سیاسی جماعت کو ووٹ دینے کے لیے حلف لیتے اور پیسے تقسیم کرتے ہوئے دیکھائے گئے ہیں۔‘
’ایک اور ویڈیو میں عوام کو قطار میں لگے دیکھا جاسکتا ہے جہاں ان کے شناختی کارڈ نمبر نوٹ کیے جا رہے ہیں، جس سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ ووٹرز کے کوائف نوٹ کر کے انہیں پیسے دے کر ووٹ خرید جارہے ہیں۔‘
الیکشن کمیشن نے فوٹیجز کی فرانزک کرانے، ویڈیو میں دیکھائی جانے والی جگہ کے بارے میں معلومات فراہم کرنے اور اس میں عمل میں ملوث تمام افراد کی شناخت کرکے مکمل بائیو ڈیٹا فراہم کرنے کے ہدایت کی ہے۔ آئی جی پنجاب کو اس واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پیمرا کو فوٹیجز کا فرانزک کرانے اور فوٹیجز کی اصلیت معلوم کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ مراسلے کے ساتھ فوٹیجز کی سی ڈیز نادرا کو بھی بھیجی گئی ہیں جس میں نادرا سے ویڈیو میں شامل افراد کے شناخت کرنے اور مکمل معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے سوشل میڈیا پر گذشتہ روز سے ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ حلقہ این اے 133 کے الیکشن کے لیے لگائے گئے ن لیگی کیمپ کی ہے جہاں ووٹ ’خریدے‘ جا رہے ہیں۔
قبل ازیں مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی پر ووٹ خریدنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ’اسلم گل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور اسلم گل کو نااہل قرار دیا جائے۔‘
اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کو پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل نے بتایا کہ ان کی پارٹی الیکشن کمیشن میں ن لیگ کے خلاف درخواست جمع کرائے گی۔
وفاقی حکومت کا ردعمل
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا 2 ہزار روپے میں ووٹ خریدنا ووٹ کو عزت دینا ہے؟
جہلم میں عوامی جلسے سے خطاب میں فواد چودھری نے الزام لگایا کہ ن لیگ لوگوں کو لالچ دے کر الیکشن لڑتی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے پر سب سے زیادہ گھبراہٹ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کوہوتی ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ کو سیاست چھوڑ کر فلمیں بنانا چاہیے۔
’جب بھی نوازشریف اور مریم نوازکا کیس لگتا ہے لیکس آجاتی ہیں، رسیدیں دیں یا پھرجیل جائے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔‘
وائرل ویڈیو میں کیا ہے؟
ویڈیو میں ن لیگی امیدوار شائستہ پرویز ملک کے بینرز اور فلیکس دیکھے جاسکتے ہیں اور ایک خاتون کو پانچ دسمبر کو ن لیگ کو ووٹ دینے کا حلف دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
ماسک پہنے دو نوجوان بھی ویڈیو میں نظر آ رہے ہیں جو حلف لینے کے بعد خاتون کو پیسے پکڑاتے ہیں جس کے بعد وہ اٹھ کر چلی جاتی ہیں۔
تحریک انصاف کا مقابلہ اس مافیا سے ہے جو نوٹ سے ووٹ خریدنے کو جمہوری حق اور دھاندلی کو اپنا منشورسمجھتے ہیں۔ جنہوں نے ایک ایک حلقے میں ہزاروں بوگس ووٹ رجسٹرڈ کرکے نظام کو ناسور ذدہ بنایا اور اسی سیاسی مافیا کو الیکشن شفافیت اور EVM میں اپنی سیاست کا خاتمہ نظر آتا ہے۔ pic.twitter.com/o1xRSKkZxM
— PTI (@PTIofficial) November 27, 2021