صحافی کی گمشدگی پر آزاد کمیشن قائم کیا جائے گا: فواد چوہدری
صحافی کی گمشدگی پر آزاد کمیشن قائم کیا جائے گا: فواد چوہدری
بدھ 1 دسمبر 2021 16:47
فواد چوہدری نے کہا ‘ہم نے پہلی بار ورکنگ جرنلسٹ کی تعریف کی ہے، اس کا فائدہ ان صحافیوں کو ہوگا جو واقعی کام کر رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہماری (میڈیا کی) آزادیاں کئی لحاظ سے فرسٹ ورلڈ سے بھی زیادہ ہیں۔ ہم نے یہ آزادیاں بڑے سیٹھوں کے لیے رکھ دیں، ورکنگ جرنلسٹ کو اس کا حق یہاں نہیں مل رہا تھا۔
بدھ کو اسلام آباد میں پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2021 پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اس ایکٹ سے قبل تمام صحافتی گروپوں سے مشاورت کی کوشش کی۔ حکومت کا اور وزارت اطلاعات کا فرض ورکنگ صحافیوں کے پیچھے کھڑے ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں ایک طبقہ ایسا ہے جو عالمی سطح پر یہ تأثر بنانے کی کوشش کرتا ہے کہ یہاں میڈیا آزاد نہیں ہے۔ اگر پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں ہے تو دنیا میں کہیں بھی آزاد میڈیا نہیں۔‘
’مجھے پتا ہے کہ جب کیمرہ مین کسی ایونٹ کی کوریج کے لیے وہ جاتا ہے تو اس کے لیے اپنی جان سے زیادہ کیمرہ بچانا اہم ہوتا ہے کیونکہ اس کو پتا ہے کہ کیمرہ ٹوٹے گا تو اس کے پیسے اس کے ذمے آجائیں گے۔‘
’ہم نے اس ایکٹ میں یہ لازم کر دیا ہے کہ جس بھی ورکنگ جرنلسٹ کو اس طرح کے ایونٹ کی کوریج کے لیے بھیجا جائے گا، مالکان کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس کی انشورنش کروائیں گے اور اس کے اہل خانہ کا بھی خیال رکھیں گے۔ اس ایکٹ میں صحافیوں کی ملازمت کے تحفظ کے لیے بھی یقین دہانی موجود ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب بھی کسی گمشدگی کا کیس آتا ہے تو یہاں ایک ہی جماعت ایسی ہے جس کی اس پر واضح پالیسی ہے۔ اگر کسی صحافی کے ساتھ اس قسم کی کوئی زیادتی ہوگی تو ایک آزاد کمیشن قائم کیا جائے گا جو 14 دن میں اس کا فیصلہ کرے گا کہ اس کا معاملہ ہے کیا۔‘
’کچھ ہمارے مسائل بھی ہیں۔ امیگریشن وغیرہ کے چکر میں کچھ لوگ خود ادھر ادھر ہو جاتے ہیں، ان کو بھی کم سے کم واپس لا کر یہ بتایا جا سکے کہ یہ اور چکر میں گیا تھا، ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔‘
’ہم نے صحافیوں کو میڈیا مالکان سے اور طاقتور سرکاری افسروں سے تحفظ دینے کا اقدام اٹھایا ہے کیونکہ سرکاری افسران ایسے بھی ہیں کہ اگر ان کے خلاف کوئی خبر شائع ہوتی ہے تو وہ ناراض ہوتے ہیں۔‘
فواد چوہدری نے کہا ‘ہم نے پہلی بار ورکنگ جرنلسٹ کی تعریف کی ہے، اس کا فائدہ ان صحافیوں کو ہوگا جو واقعی کام کر رہے ہیں اور اس سے انہیں ان لوگوں سے تحفظ حاصل ہو گا جو صحافت کے نام پر بلیک میلنگ کر رہے ہیں۔
اس موقع پر صدر عارف علوی نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل 2021 کی توثیق کی۔ گذشتہ ماہ پارلیمنٹ کی جانب سے اس بل کی منظوری دی گئی تھی۔