اپوزیشن کا پارلیمانی کمیٹی کی سکیورٹی بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ
جمعرات 2 دسمبر 2021 11:26
متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ حکومت پارلیمان کو ربڑ سٹیمپ کے طور پر استعمال کرنے کا وطیرہ اپنائے ہوئے ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے حکومت کی جانب سے بلائی گئی پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی اِن کیمرہ بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
متحدہ اپوزیشن کے جمعرات کو جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اہم مسوداتِ قانون کو بلڈوز کرنے کے حکومتی رویے اور اہم آئینی، قانونی، قومی اور سلامتی سے متعلق امور پر مسلسل آمرانہ و فسطائی طرز عمل کی بنا پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس اِن کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کیا جائے۔‘
اعلامیے کے مطابق 6 دسمبر 2021 کو حکومت کی جانب سے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی میں اِن کیمرہ بریفنگ دینے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اِن کیمرہ اجلاس کو بریفنگ دیں گے۔
’یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ حکومت پارلیمان کو ربڑ سٹیمپ کے طور پر استعمال کرنے کا وطیرہ اپنائے ہوئے ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق ’پارلیمان میں اہم داخلی و خارجی، قومی اور عوامی امور کو لایا ہی نہیں جا رہا اور ایوان میں ان پر بحث نہیں کرائی جاتی بلکہ پارلیمان کو مسلسل نظرانداز کرکے اِن کیمرہ بریفنگ سے معاملات کو چلایا جا رہا ہے۔‘
’درحقیقت حکومت نے عملاً پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر رکھا ہے جو جمہوریت میں بنیادی آئینی، قانونی اور عوامی فورم ہے۔‘
متحدہ اپوزیشن نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم کشمیر سمیت اہم ترین قومی معاملات پر بلائے جانے والے اجلاسوں میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ وہ مشاورت کی جمہوری روح، فیصلہ سازی میں مختلف آراء کی اہمیت اور مخالف نکتہ ہائے نظر کی افادیت سے نہ صرف نابلد ہیں بلکہ قوم کی اجتماعی دانش کو ملک اور عوام کے مفاد میں بروئے کار لانے کے ہنر اور صلاحیت سے بھی محروم ہیں۔‘
’ایسے حالات میں ایسی اِن کیمرہ بریفنگ محض کسی نئے حکومتی تماشے کی راہ ہموار کرے گی جس کا ملک اور عوام کو درپیش سنجیدہ معاملات سے کوئی سروکار نہیں۔‘
’وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر فیصلہ سازی اور پس پردہ تمام حقائق پر متعلقہ معلومات اور اختیار سے محروم اور محض نمائشی کردار ہیں جن کی معروضات کا حقیقی عوامل اور مستقبل کے خاکے سے کوئی ربط و تعلق نہیں۔ اس تناظر میں متحدہ اپوزیشن نے بریفنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔‘