اقوام متحدہ کے خوراک پروگرام برائے مشرقِ وسطیٰ و شمالی افریقہ کی ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیچر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی فراخدالانہ امداد نے یمن میں انسانی حالات بہتر بنانے اور غذائی تحفظ کی صوورتحال کو مستحکم کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ کے عہدیدار نے ریاض میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا
۔ عالمی ادارہ خوراک اور شاہ سلمان مرکز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا تاکہ بھوک اور غرب سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عالمی خوراک پروگرام کا انتہائی اہم شریک ہے۔ سعودی عرب نہ صرف یہ کہ دنیا بھر میں عالمی ادارے کے خوراک پروگراموں میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ بھوک سے دوچار افراد اور خوراک سے محروم لوگوں کی مدد میں تعاون کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی عہدیدار کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان مرکز نے 2018 کے بعد سے اب تک یمن کےلیے عالمی خوراک پروگرام کو چلانے کےلیے ایک ارب ڈالر کی امداد دی ہے۔ عالمی خوراک پروگرام نے کامیابی کے ساتھ اہل یمن کے خوراک مسائل حل کیے ہیں۔
عالمی خوراک پروگرام کی عہدیدار نے مزید کہا کہ شاہ سلمان مرکز نے اردن میں عالمی خوراک پروگرام کی مدد کرکے شامی پناہ گزینوں سے متعلق بھرپور تعاون کیا اور اس محاذ پر ناکام ہونے سے بچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ50 فیصد پناہ گزین اس حالت کو پہنچ گئے تھے کہ ان کی مدد کا سلسلہ بند کرنا پڑ رہا تھا۔ شاہ سلمان مرکز کی فراخدالانہ امداد نے عالمی خوراک پروگرام کو ناکامی سے بچایا ہے۔