Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران ایئر کے نصف سے زیادہ طیارے پرواز کے قابل نہیں‘

ایئرلائنز کو مالی اعانت فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں ہو گی۔ (فوٹو عرب نیوز)
ایران کی ایئرلائنز ایسوسی ایشن کے نائب سربراہ نے بتایا ہے کہ ایئرلائن کے نصف سے زائد طیارے ان کے لیے درکار سپیئر پارٹس کی کمی کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیے گئے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی نے ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے حوالے سے رپورٹ کی ہے کہ ایئرلائنز کے عہدیدار علی رضا برخور نے ایک انٹرویو میں بتایا ہے کہ ’ہمارے پاس سپیئر پارٹس خاص طور پر موٹرز کی کمی کے باعث غیر فعال طیاروں کی تعداد 170 ہو گئی ہے۔‘

اس وقت ایئر لائنز میں غیر فعال طیاروں کی تعداد 170 ہو گئی ہے۔ (فوٹو مڈل ایسٹ مانیٹر)

علی رضا نے رواں ہفتے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ عالمی پابندیوں سے متاثرہ ملک ایران میں آدھے سے زیادہ طیارے پرواز کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو مستقبل قریب میں ہمیں مزید طیارے گراؤنڈ  کرنے پڑیں گے۔
ایئرلائنزایسوسی ایشن کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’ہمیں امید ہے کہ ایئرلائنز کو مالی اعانت فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں ہو گی تاکہ گراؤنڈ ہونے والے جہازوں کی بحالی کے لیے سپیئر پارٹس حاصل کیے جا سکیں۔

مستقبل قریب میں ہمیں مزید طیارے گراؤنڈ  کرنے پڑیں گے۔(فوٹو مہر نیوز)

ایران کے اقتصادی روزنامہ فنانشل ٹریبون کے مطابق قومی فضائی کمپنی ایران ایئر اس وقت 39 طیارے موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر ایئربس جیٹ ہیں۔
روزنامہ فنانشل ٹریبون کے مطابق  ایران پر 2015 میں جوہری پابندیوں کے معاہدہ  کے باعث اقتصادی پابندی ہٹنے کے بعد 2016 میں 100 ایئربس جیٹ طیارے، 80 بوئنگ طیارے اور 40 اے ٹی آر طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا  لیکن صرف گیارہ طیارے ہی ائیرلائنز میں شامل ہو سکے اور2018 میں عالمی پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے باعث اس ترسیل میں خلل پڑا۔
دریں اثنا ایران کے کئی اداروں اور اہلکاروں پر انسانی حقوق کی 'سنگین' خلاف ورزیوں کے الزام میں عائد نئی امریکی پابندیوں پرایران کی جانب سے تنقید کا اظہار کیا گیا ہے۔

شیئر: