Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کرپشن سے تباہی ہوئی، اوورسیز پاکستانی ٹھیک کرنے کے عمل کا حصہ بنیں‘

ایوب آفریدی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ (فوٹو: اردو نیوز)
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز ایوب آفریدی نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سیاست میں آ کر ملکی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو ان کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔
منگل کو اسلام آباد میں او پی ایف گرلز کالج کیمپس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایوب آفریدی نے کہا کہ ’سابق حکمرانوں نے کرپشن کے ذریعے تباہی کے دہانے تک پہنچایا۔ اب مل جل کر اس کو ٹھیک کرنا ہے۔‘
’اس لیے اوورسیز پاکستانیز کو بھی اس عمل کا حصہ بنانا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ مسائل موجود ہیں۔
’ان مسائل کے حل کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ابھی تمام اداروں سے بریفنگ لی ہے اور ایک ایک کر کے سب کچھ بہتر کر لیں گے۔‘
مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ٹاٹ سکول کا زمانہ تھا۔ اب حکومت ملک کے بچوں کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کر رہی ہے۔ اس سے معیار تعلیم میں بہتری آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’سمندر پار پاکستانی اپنے بچے ہمارے سکولوں میں بھیجتے ہیں۔ یہی بچے مستقبل میں ملک کو فلاحی ریاست بنانے میں کردار ادا کریں گے۔‘
قبل ازیں سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز عشرت علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی ادارے اس ملک کے روشن مستقبل اور درست سمت کی ضمانت ہیں۔
’اس ادارے پر بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے لگے ہیں۔ ہمیں ان پیسوں کا استعمال ملکی بہتری کے لیے کرنا چاہیے۔ اس لیے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی توجہ مرکوز رکھی جائے۔‘
تقریب سے او پی ایف کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ او پی ایف سکولوں کا بنیادی مقصد سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے تحت پاکستان میں ان کے بچوں کو تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
’صرف یہی نہیں بلکہ یونیورسٹی سطح پر سمندر پار پاکستانیوں کا کوئی بچہ 60 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرتا ہے تو اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اس کے تعلیمی اخراجات بھی برداشت کرتی ہے اور براہ راست یونیورسٹیوں میں واجبات جمع کرائے جاتے ہیں۔‘

شیئر: