Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فون کالز کا مقصد عیادت، چوہدری شجاعت کی صحت بہتر ہو رہی ہے: کامل علی آغا

چوہدری شجاعت حسین پہلی بار 1985 کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی علالت کے دوران مختلف سیاسی و دیگر شخصیات کی فون کالز کے بعد مقامی اور سوشل میڈیا پر ممکنہ سیاسی جوڑ توڑ کے حوالے سے تبصرے ہو رہے ہیں۔   
بدھ کو چوہدری پرویز الٰہی کو سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فون کیا۔
چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کرنے کے لیے سیاسی حریف مسلم لیگ نواز کی قیادت اور آرمی چیف کی فون کالز سے متعلق سے متعلق اردو نیوز کے سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ق) کے ترجمان اور سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ’چوہدری شجاعت حسین کی صحت کافی دنوں سے خراب تھی لیکن اب وہ کافی بہتر ہو رہے ہیں۔‘ 
خیال رہے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بھی فون کر کے چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کی۔
ماضی کے سخت سیاسی مخالفین کی جانب سے اچانک رابطوں کی وجہ کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں کامل علی آغا نے کہا کہ ’چوہدری شجاعت ایک زیرک سیاست دان ہیں اور وہ ہر کسی کے دکھ درد میں شامل ہوتے رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ ایک جہاندیدہ شخصیت ہیں، ماضی کی تلخیاں چوہدری شجاعت کی جانب سے نہیں تھیں۔ سیاسی مخالفین سے ان کا رویہ تحمل اور بردباری والا رہا اور انہوں نے ہر کسی کی زیادتیوں اور کوتاہیوں کو برداشت کیا ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین سے  رابطے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’کچھ عرصہ قبل عمران خان نے خود آ کر چوہدری شجاعت صاحب کی عیادت کی تھی اور پچھلے دنوں جب چوہدری شجاعت حسین ہسپتال میں زیر علاج تھے، اس وقت بھی عمران خان نے ان کے بیٹے رکن قومی اسمبلی چوہدری سالک حسین کو فون کرکے چوہدری شجاعت کی صحت کے بارے میں دریافت کیا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’چوہدری شجاعت اپنے گھر میں موجود ہیں اور ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔‘

چوہدری شجاعت حسین  پاکستان کے وزیراعظم اور کے وزیر داخلہ کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما موجودہ حکومت کا حصہ ہیں لیکن اس کے باوجود مختلف مواقع پر اس جماعت کے رہنماؤں کی جانب سے حکمران جماعت تحریک انصاف کی پالیسیوں پر تنقیدی تبصرے ذرائع ابلاغ میں زیر بحث رہے ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین کون ہیں؟

چوہدری شجاعت حسین سیاسی جماعت مسلم لیگ ق کے سربراہ ہیں۔ اس سے قبل وہ پاکستان کے وزیر داخلہ اور وزیراعظم کے عہدوں پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ شجاعت حسین چوہدری ظہور الٰہی کے بیٹے ہیں جو ضیا الحق کے مارشل لا کے دوران وفاقی وزیر کے عہدے پر فائز تھے۔
1985 کے انتخابات میں پہلی بار وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت کے وزیراعظم محمد خان جونیجو کی حکومت میں وزیر صنعت رہے۔ اس کے بعد وہ 1988، 1990 اور 1997 میں رکن قومی اسمبلی بنے۔
1999 کے جنرل پرویز مشرف کی جانب سے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے کے کچھ عرصہ بعد انہوں نے مسلم لیگ سے علیحدگی کے بعد الگ جماعت مسلم لیگ ق قائم کی اور 2002 کے بعد سے وہ اس کے سربراہ ہیں۔ پرویز مشرف کے  دور میں ان کے کزن چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے۔
مسلم لیگ (ق) اس وقت پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں میں شامل ہے۔ چوہدری شجاعت حسین کے کزن چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی کے سپیکر، ان کے بیٹے چوہدری سالک حسین قومی اسمبلی کے رکن ہیں جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کے بیٹے  مونس الٰہی وفاقی وزیر آبی وسائل ہیں۔
اپریل 2018 میں چوہدری شجاعت حسین کی سیاسی یادداشتوں پر مبنی کتاب ’سچ تو یہ ہے‘ بھی شائع ہو چکی ہے۔

شیئر: